• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 601490

    عنوان:

    احتلام کے بارے میں شک ہو تو غسل كے بارے میں كیا حكم ہے؟

    سوال:

    میں اکثر صبح اٹھنے کے بعد خود کو گیلا پاتا ہوں اور ایسا بھی ہوا ہے کہ فجر میں خود کو گیلا پایا اور تھوڑی دیر پھر سو گیا اور دوبارہ اٹھنے پر پھر بھینگا تھا - اور غور کرنے کی بات ہے کہ اس میں کوئی بو یا خوشبو نہیں ہوتی- لگتا ہے جیسی احتلام نہیں پسینہ ہے- گزارش کرتا ہوں کہ مدد کر دیں۔

    جواب نمبر: 601490

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 281-296/M=05/1442

     سوکر اٹھنے کے بعد کپڑے یا جسم پر گیلاپن محسوس ہو اور یقین ہوکہ وہ تری پسینے کی ہے، منی وغیرہ کی تری نہیں ہے، احتلام بھی یاد نہیں ہے تو غسل واجب نہیں، لیکن اگر شک ہو کہ وہ تری منی ہے یا مذی اور احتلام یاد نہ ہو تو اس صورت میں شامی میں تو عدم وجوبِ غسل پر اتقاق نقل کیا ہے لیکن کبیری میں وجوب پر اجماع نقل کیا ہے اس لیے احتیاط اس میں ہے کہ اس صورت میں بھی غسل کرلیا جائے۔ اور اس مسئلے کی اور بھی صورتیں ہیں اُن کی تفصیل کے لیے دیکھئے بہشتی گوہر، ص: ۸/ غسل کا بیان ، فتاوی رحیمیہ جلد دوم، ص: 326، ط: احسان دیوبند) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند