• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 601071

    عنوان:

    رنگ یا پینٹ کی پرت کے ساتھ وضو یا غسل کا حکم

    سوال:

    جو لوگ ایسے رنگ کا کام کرتے ہیں کہ جسم پر لگنے کے بعد آسانی سے نہیں چھوٹ تا تو کیا ان کا اسی رنگ کے ساتھ وضو درست ہو گا یا نہیں ؟

    برائے مہربانی تفصیل سے وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 601071

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:180-127/N=4/1442

     اگر وہ رنگ جسم یا ناخن پر لگ کر اندر کھال تک یا ناخن کے اوپری حصے تک پانی پہنچنے میں رکاوٹ ہوتا ہے تو اس کے ساتھ وضو یا غسل درست نہیں ہوگا؛ لہٰذا جو لوگ اس طرح کے رنگ یا پینٹ کا کام کرتے ہیں، وہ وضو یا غسل سے پہلے کسی کیمکل وغیرہ کے ذریعے رنگ یا پینٹ صاف کرلیا کریں پھر وضو یا غسل کیا کریں۔

    والثالث -من شروط صحة الوضوء والغسل - زوال ما یمنع وصول الماء إلی الجسد لجرمہ الحائل کشمع وشحم (مراقي الفلاح مع حاشیة الطحطاوي، ص:۶۲،ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔

    ومفادہ عدم الجواز إذا علم أنہ لم یصل الماء تحتہ، قال فی الحلبة: وھو أثبت۔ قولہ:”إن صلباً“: ……أي: إن کان ممضوغا مضغا متأکدا بحیث تداخلت أجزاوٴہ وصار لزوجة وعلاکة کالعجین، شرح المنیة۔ قولہ: ”وھو الأصح“:صرح بہ في شرح المنیة، وقال:لامتناع نفوذ الماء مع عدم الضرورة والحرج اھ، ولا یخفی أن ھذا التصحیح لا یخالف ما قبلہ فافھم (رد المحتار، کتاب الطھارة، ۱: ۲۸۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند، ۱: ۵۱۴، ۵۱۵، ت: الفرفور، ط: دمشق)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند