• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 601017

    عنوان: ناپاکی کے بھی درجات ہوتے ہیں؟ 

    سوال:

    کیا ناپاکی کے بھی درجات ہوتے ہیں؟ کیونکہ پیشاب کی طرح خون سے اتنی ناگواری محسوس نہیں کی جاتی۔ خون کی ناپاکی کی کیا دلیل ہے ؟ اگر کپڑے پر خون لگ جاٰئے اور دھونے کے باوجود خون کا نشان مکمل صاف نہ ہو تو کیا کپڑا پاک تصور کیا جائے گا؟

    جواب نمبر: 601017

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 158-134/D=04/1442

     طبعی ناگواری علیحدہ چیز ہے نجاست کے اعتبار سے خون اور پیشاب دونوں نجاست غلیظہ میں داخل ہیں ہاں حلال جانور مثلا بکری وغیرہ کا پیشاب نجاست خفیفہ ہے کپڑے پر اگر خون لگ جائے تو تین مرتبہ دھوکر خوب اچھی طرح نچوڑ دینے سے کپڑا پاک ہو جائے گا خون کا کچھ دھبہ کپڑے میں لگے رہنے سے حرج نہیں۔

    شریعت نے خون اور پیشاب دونوں کو نجس ناپاک کہا ہے اسی دلیل سے یہ ناپاک ہیں۔

    قال فی الدر: وعفا الشارع عن قدر درہم وہو مثقال فی کثیف وعرض مقعر الکف فی رقیق من مغلظة کعذرة آدمی وبول غیر مأکول ولو من صغیر لم یطعم ودم مسفوح من سائر الحیوانات وخمر الخ ۔ الدر مع الرد: ۱/۵۲۴ ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند