عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 600848
میرا سوال یہ ہے میں ایک گھنٹہ نماز سے قبل استنجا کروں اور استنجا کے آدھے گھنٹے بعد وضو کپڑے تبدیل کر کے کروں لیکن بعد میں مجھے مثانے کے گرد ہلکا ہلکا سا محسوس ہونا اس کو ٹشو سے صاف کر کے پھر دوبار وضو کر لیا پھر دوبارہ ایسا محسوس ہو ایک تو قطرے ٹپکتے ہو ایسا بھی نہیں ہوتا اور اتنا قطرہ ہو کپڑے پر اسکی تری محسوس ہو ایسا بھی نہیں بس مثانے کے گرد ہلکا پن محسوس ہوتا ہے اور پھر دو تین گھنٹے بعد ایسا نہیں ہوتا جب تک واش روم نہ جاؤ اس صورت میں وہ ہلکا پن مثانے کے اندر جانے والا پانی ہو سکتا ہے یا پیشاب نماز کا کیا حکم اور امامت کا اسکا جواب مطلوب ہے ۔
جواب نمبر: 600848
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 127-103/D=03/1442
نماز سے ایک گھنٹہ قبل استنجاء سے فارغ ہوتے ہیں پھر نماز سے آدھ گھنٹہ قبل وضو کرکے کپڑے تبدیل کرکے نماز ادا کرتے ہیں۔ یہ طریقہ نہایت احتیاط پر مبنی ہے اگر وضو کرنے کے بعد یقینی طور پر قطرہ کا نکلنا معلوم نہ ہو تو وساوس میں نہ پڑیں اور مثانہ کے گرد ہلکا پن محسوس ہونے سے وضو کے ٹوٹنے کا حکم نہ ہوگا جب تک کہ یقینی طور پر قطرہ کے نکلنے کا علم نہ ہو۔ تنہا نماز ادا کرنا اور امامت کرنا دونوں جائز ہوگا؛ البتہ احتیاطا آپ پیشاب سے فارغ ہوکر ڈھیلے یا ٹشو پیپر سے کھڑے ہوکر بلکہ چند قدم چل کر سکھا لیا کریں پھر دوبارہ پیشاب کے لئے بیٹھ جائیں تاکہ نالی میں جو قطرات ہیں وہ نکل جائیں ایسا کرنے سے ان شاء اللہ طبیعت مطمئن ہو جائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند