عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 59707
جواب نمبر: 59707
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 414-414/Sd=8/1436-U وضو میں دونوں پیروں کا دھونا ضروری ہے، مسح سے وضوء صحیح نہیں ہوگا اور جو شخص وضوء میں پاوٴں دھونے کے بجائے مسح کرے گا، اس کے پیچھے نماز بھی نہیں ہوگی۔ یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَی الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوہَکُمْ وَأَیْدِیَکُمْ إِلَی الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوا بِرُئُوسِکُمْ وَأَرْجُلَکُمْ إِلَی الْکَعْبَیْنِ (المائدة: ۶) قال الآلوسي: قال جمہور الفقہاء المفسرین: فرضہما الغسل- إلخ (روح المعاني: ۳/۲۴۶، المائدة: ۶، دار الکتب العلمیة، بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند