• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 59402

    عنوان: واشنگ مشین میں جب ناپاک کپڑے دھوتے ہیں تو کیا مشین میں فل پانی بھرنا ہوگا؟

    سوال: (۱) جب ناپاک اور پاک کپڑوں کو واشنگ مشین میں ڈالاجاتاہے پھر مشین ۴۵ منٹ تک چلتی ہے ، پھر خود بند ہوجاتی ہے ، اگر میں خود ہی پانچ چھ منٹ چکر لگادوں (مطلب مشین کے بند ہونے کا انتظار نہ کروں اور ۴۵ منٹ تک تو وہ دس پندرہ چکر لگاتی ہے) تو اس طرح تین پانی سے تین بار کرلوں ، کیا کپڑے پاک ہوجائیں گے ؟ (۲) اگر ناپاک کپڑوں کو دو بار تھوڑا نچوڑ دیں پھر تیسری بار طاقت سے نچوڑ دیں تو کیا کپڑے پاک ہوجائیں گے ؟ یا تین بار طاقت سے نچوڑنا ہوگا؟ سنا ہے کہ طاقت بھر کا مطلب ہے کہ قطرہ ٹپکنا بند ہوجائے ، جب میں طاقت بھر سے نچوڑتاہوں تو کچھ قطرے ٹپک جاتے ہیں ، پھر اس سے زیادہ طاقت لگاتاہوں پھر اور کچھ قطرے یہاں تک کہ میں بہت تھک جاتاہوں اور کپڑے کو ایک بار ہی دھوتاہوں۔ براہ کرم، بتائیں کہ قطرہ ٹپکنا بند ہوجائیے کا کیا مطلب ہے؟ (۳) واشنگ مشین میں جب ناپاک کپڑے دھوتے ہیں تو کیا مشین میں فل پانی بھرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 59402

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 573-538/Sn=8/1436-U (۱) جی ہاں! اگر آپ واشنگ مشین میں کپڑے ڈال کر اوپر سے پانی چالو کردیں، پھر مشین آن کرکے پانچ چھ منٹ کے بعد بند کردیں اور نیچے سے پانی چھوڑدیں، پھر دوبارہ، سہ بارہ نیچے بانی سے اسی طرح کریں، اس کے بعد اخیر میں ہاتھ سے نچوڑدیں یا مشین کے دوسرے حصے جہاں خشک کیا جاتا ہے اس میں ڈال کر پانی جذب کرلیں تو کپڑے پاک ہوجائیں گے۔ (۲) جی ہاں! پاک ہوجائیں گے، ہرمرتبہ پوری طاقت سے نچوڑنا ضروری نہیں ہے؛ البتہ آخری بار اپنی بوری طاقت لگاکر اتنا نچوڑنا ضروری ہے کہ قطرہ ٹپکنا بند ہوجائے، ورنہ کپڑے پاک نہ ہوں گے۔ (۳) جی ہاں، آپ نے صحیح سنا؛ لیکن تیسرے مرتبہ اپنی پوری طاقت لگاکر ایک بار اس طرح نچوڑدینا کافی ہے کہ اس وقت ٹپکنا بند ہوجائے، اگر بعد میں پھر ٹپکنے لگے تو اس میں کوئی حرج نہیں، کپڑے تو پہلے ہی پاک ہوچکے۔ (۴) پانی تو حسب ضرورت بھریں، باقی تطیہر کے لیے تین مرتبہ مذکورہ بالا طریقے پر دھونا ضرویر ہے، و یطہر محل غیرہا أی: غیر مرئیة بغلبة ظن غاسل لو مکلفا وإلا فمستعمل طہارة محلہا بلا عدد بہ یفتی کذا فی المنیة. وظاہرہ أنہ لو غلب علی ظنہ زوالہما بمرة أجزأہ ․․․ أقول: وہو خلاف ما فی الکافی مما یقتضی أنہما قول واحد، وعلیہ مشی فی شرح المنیة فقال: فعلم بہذا أن المذہب اعتبار غلبة الظن وأنہا مقدرة بالثلاث لحصولہا بہ فی الغالب وقطعا للوسوسة وأنہ من إقامة السبب الظاہر مقام المسبب الذی فی الاطلاع علی حقیقتہ عسر کالسفر مقام المشقة (در مختار مع الشامي: ۱/۵۳۹، زکریا) وفیہ وظاہر إطلاقہ أن المبالغة فیہ شرط فی جمیع المرات، وجعلہا فی الدرر شرطا للمرة الثالثة فقط، وکذا فی الإیضاح لابن الکمال وصدر الشریعة وکافی النسفی․ (ص: ۵۴۰) امداد الاحکام میں ہے: زور سے نچوڑنا فقط تیسری مرتبہ میں ضروری ہے اور جس کپڑے کے نچوڑنے میں زیادہ طاقت کی حاجت ہو اس کو اپنی طاقت کے مطابق نچوڑدینا کافی ہے، اگرچہ کسی دوسرے کے نچوڑنے سے پانی ٹپکتا ہے، تب بھی پاک ہوگیا اور اگر کمزور کو زیادہ زور سے نہ نچوڑا ہو تب بھی پاک ہوجائے گا الخ (امداد الاحکام، ۱/۳۰۵، ط: کراچی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند