• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 59206

    عنوان: اگر آدمی کی شرمگاہ سے منی نکل گئی ہے اور وہ ناپاکی نہ تو اس کے جسم کو لگی ہے اور نہ ہی اس کے کپڑوں پر لگی ہے تو ایسے میں کیا صورت ہے؟ کیا وہ پورا ناپاک مانا جائے گا یا نہیں؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ اگر آدمی کی شرمگاہ سے منی نکل گئی ہے اور وہ ناپاکی نہ تو اس کے جسم کو لگی ہے اور نہ ہی اس کے کپڑوں پر لگی ہے تو ایسے میں کیا صورت ہے؟ کیا وہ پورا ناپاک مانا جائے گا یا نہیں؟ اور اگر شرمگاہ سے نکلی ناپاکی اس کے جسم پر تھوڑی سی لگی ہے تو کیا ایسے میں اسے پورا غسل ہی کرنا ہوگا؟ یا جہاں ناپاکی لگی ہے اس جگہ کو صاف کرلے؟ اور اگر پاک ہونے کے لیے پانی موجود نہ ہو تو وہ کیا کرے گا؟ وہ نماز کیسے پڑھے گا؟ ناپاکی کا جسم سے لگنا شرط ہے کیا پاک ہونے کے لیے یا پھر شرمگاہ سے نکلتے ہی اس پر غسل فرض ہوجاتاہے؟ اس مسئلہ سے متعلق جتنے بھی سوالات وغیرہ ہیں، آپ تفصیل سے بتادیجئے ، بڑی مہربانی ہوگی۔اور اس مسئلہ میں گنجائش جہاں جہاں پر ہو وہ بھی بتا دیجئے ۔ آپ کے جواب کا منتظر ۔

    جواب نمبر: 59206

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 775-624/D=7/1436-U

    صورت مسئولہ میں جب آدمی کی شرمگاہ سے منی نکل گئی خواہ وہ ناپاکی اس کے جسم پر اور کپڑوں پر لگی ہو یا نہ لگی ہو، ہرحال میں وہ پورا ناپاک ہوجائے گا، کیونکہ منی کے جسم سے نکلنے سے غسل فرض ہوجاتا ہے، نجاست جسم پر تھوڑي لگے یا زیادہ پورا غسل کرنا ضروری ہے، صرف نجاست لگے ہوئے حصہ کو دھونا کافی نہ ہوگا۔ اگر پاک ہونے کے لیے پانی موجود نہ ہو اور نماز کے وقت کے اندر ا ندر پانی کے ملنے کی توقع بھی نہ ہو تو وہ تیمم کرکے نماز پڑھے گا، اور اگر پانی حاصل کرسکتا ہے یا وقت کے اندر مل جانے کی امید ہے تو پانی حاصل کرنے یا اخیر وقت تک انتظار کرے،پھر بھی نہ ملے تو تیمم کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند