عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 58471
جواب نمبر: 58471
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 281-281/Sd=6/1436-U سوال میں یہ صراحت نہیں ہے کہ ٹنکی میں چوہا گر کر مرگیا تھا یا اس کو زندہ نکال لیا گیا تھا؟ بہرحال اگر پانی کی ٹنکی میں چوہا گرکر مرگیا تھا، تو اس کی وجہ سے ٹنکی کا پانی ناپاک ہوگیا ، اس پانی سے وضو کرنا درست نہیں ہے، ٹنکی کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ چوہے کو نکال کر موٹر چلادیا جائے یا اگر موٹر نہ ہو تو جس وقت ٹنکی میں پانی داخل ہو اسی وقت نیچے سے ساری ٹنکیاں کھول دی جائیں یعنی اوپر سے پانی ٹنکی میں داخل ہو اور نیچے سے نکلتا رہے اس طرح یہ پانی مائے جاری کے حکم میں ہوکر پاک ہوجائے گا۔ قال الکاساني: ثم الحیوان إذا مات في المائع القلیل، فلا یخلوا إما إن کان لہ دم سائل أو لم یکن - وإن کان لہ دم سائل فإن کان بریا ینجس بالموت- سواء کان ماءً أو غیرہ - الخ (بدائع الصنائع: ۱/ ۲۳۱، زکریا، احکام الآبار) وقال الحصکفي: ففي الحوض الصغیر إذا کان یدخل فی الماء من جانب ویخرج من جانب، یجب أن یکون ہکذا؛ لأن ہذا ماء جاری والماء الجاری یجوز التوضو فیہ وعلیہ الفتوی (الدر المختار: ۱/۳۳۸، زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند