• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 58437

    عنوان: مذی کےبارے میں معلومات

    سوال: اگر 100٪تصدیق ہو اپکے ساتھ کہ خواب کے دوران مذی نکلی ہے ،منی نہیں ہے ،خواہ خواب دیکھاہویا نہ دیکھا ہو،خواہ خواب یاد ہو یا نہ ہو ؟تو کیا اس صورت میں غسل جنابت واجب ہے ؟

    جواب نمبر: 58437

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 304-269/Sn=5/1436-U صورتِ مسئولہ میں اگر خواب یاد نہیں ہے یا دیکھا ہی نہیں تو غسل واجب نہیں ہے، اگر خواب (احتلام ہونا) یاد ہے تو غسل واجب ہے، اگرچہ بدن پر لگی ”تَری“ سے متعلق یقین ہو کہ ”مذی“ ہے ”منی“ نہیں ہے؛ اس لیے کہ ”منی“ بسا اوقات بدن کی گرمی یا ہوا کی وجہ سے پتلی ہوکر ”مذی“ معلوم ہونے لگتی ہے؛ لہٰذا جب احتلام جو کہ ”منی“ کے نکلنے کا سبب ہے یاد ہے تو اس ”تری“ کو اس پر محمول کیا جائے گا۔ من استقیظ فوجد علی فراشہ أو ثوبہ أو فخذہ بللاً وہو یتذکّر الاحتلام أن تیقّنَ أنّہ منيّ أو أنّہ مذي أو شکّ فیہ فعلیہ الغسل، أما إذا لم یتذکر الاحتلام وتیقّن أنہ مني أو شک فکذلک، وإن تیقن أنہ مذي فلا غسل علیہ الم (منیة المصلی مع کبیری، ص: ۴۲، ط: سہیل، لاہور)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند