• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 56700

    عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ احتلام کے غسل کا طریقہ کیا ہے اور اگر سوتے وقت احتلام ہوا تو؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ احتلام کے غسل کا طریقہ کیا ہے اور اگر سوتے وقت احتلام ہوا تو؟

    جواب نمبر: 56700

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 206-206/M=3/1436-U احتلام کے غسل کا طریقہ یہ ہے: (۱) اولاً پاکی کی نیت کرکے بسم اللہ پڑھ کر دونوں ہاتھ دھوئے۔ (۲) بدن پر جہاں جہاں نجاست (منی وغیرہ) لگی ہو اس کو دھلے، اور اگر جس کپڑے میں احتلام ہوا ہے اسی کپڑے میں غسل کرے تو پہلے کپڑے پر جہاں کہیں منی کے اثرات ہوں اس کو دھل لے۔ (۳) پھر مکمل وضو کرے، البتہ ناک میں پانی ڈالتے وقت اور کلی کرتے وقت مبالغہ سے کام لے کیونکہ یہ غسل کے فرائض میں ہے: وفي الہندیة: وہي ثلاثة: المضمضة، والاستنشاق، وغسل جمیع البدن الخ (ہندیة جدید: ۱/ ۱۶۴، ط: اتحاد) (۴) پھر داہنے کندھے پر تین مرتبہ پانی بہائے، اس کے بعد بائیں کندھے پر تین مرتبہ پانی ڈالے، اس کے بعد سرپر تین مرتبہ پانی ڈالے۔ (۵) رگڑکر سارے اعضاء کو دھلے۔ (۶) قبلہ رخ غسل نہ کرے۔ (۷) ضرورت سے زیادہ پانی نہ بہائے۔ (۸) تنہائی میں غسل کرے۔ (۹) اگر غسل خانہ میں پانی جمع ہوجاتا ہو تو غسل کے بعد وہاں سے ہٹ کر اپنے پیر پاک کرے۔ سوتے وقت اگر احتلام ہو، خواہ شہوت کے ساتھ ہو یا بغیر شہوت کے، اٹھنے کے بعد اگر منی کا اثر کپڑے پر موجود ہو تو اس سے غسل واجب ہوجاتا ہے، بغیر غسل کیے نماز وغیرہ پڑھنا درست نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند