• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 54290

    عنوان: اگر جسم یا لباس پر کوئی نجاست لگ جائے جیسے منی، مذی تو اس كو كس طرح پاك كیا جائے؟

    سوال: اگر جسم یا لباس پر کوئی نجاست لگ جائے جیسے منی، مذی ، پیشاب کے چھیٹیں یا گندے پانی کی چھیٹیں تو کیا ایک دفعہ دھونے سے جسم اور لباس پاک ہوجاتاہے یعنی تین دفعہ دھونا ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 54290

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1332-911/L=11/1435-U جن اشیاء کو آپ نے درج سوال کیا ہے وہ نجاست غیر مرئیہ ہیں تو اگر کپڑے میں لگ جائے اس کو پاک پانی سے تین مرتبہ دھوکر تین مرتبہ نچوڑدینا یہاں تک کہ غالب گمان یہ ہوجائے کہ کپڑا پاک ہوگیا ہے، اور اگر جسم میں لگ جائے تو اس پر تین مرتبہ پے درپے پانی بہانا کافی ہے، مبسوط میں ہے ”فأما النجاسة التي غیر مرئیة فإنہا تغسل ثلاثا لقولہ صلی اللہ علیہ وسلم إذا استیقظ أحدکم․․․“ (الحدیث) (المبسوط ج۱ ص۲۶۳ باب البئر) اور محیط برہانی میں ہے: ”إذا أصابت النجاسة البدن یطہر بالغسل ثلاث مرات متوالیات لأن العصر متعذرة فقامت التوالي في الغسل مقام العصر“ (المحیط البرہاني: ۱/۳۸۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند