• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 51601

    عنوان: کسی سے سنا ہے کہ بالوں کو رنگنے کے لیے آج کل جو امونیہ فری یا خضاب کے بنا جو کلر (رنگ) آرہے ہیں ، لیکن اس رنگ کے پرت بالوں پر آجاتے ہیں تو وضو اور غسل نہیں ہوتاہے

    سوال: کسی سے سنا ہے کہ بالوں کو رنگنے کے لیے آج کل جو امونیہ فری یا خضاب کے بنا جو کلر (رنگ) آرہے ہیں ، لیکن اس رنگ کے پرت بالوں پر آجاتے ہیں تو وضو اور غسل نہیں ہوتاہے ، کیا یہ صحیح ہے؟ خضاب کے مناہی کیا ہیں یا پر چڑھنے کی بھی شرط ہے اور کون سی کمپنی ہے جو شریعت کو پورا کررہی ہے ، اس کا نام بتائیں ، نیز ان میں سے کون سا رنگ صحیح ہو سکتاہے ؟ جیسے گار نیئر ، مون اسٹار، وغیرہ اورع زیادہ تر مہندی میں بھی کلر ملا آنے لگاہے ، کیا اس کا استعمال کیا جاسکتاہے؟

    جواب نمبر: 51601

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 649-531/B=5/1435-U خالص مہندی یعنی لال کلر کا خضاب لگانے کی اجازت ہے، لال رنگ کے علاوہ کسی سیاہ رنگ کا خضاب لگانا شرعاً ممنوع ہے، اب خضاب دو طرح کے آتے ہیں ایک تو تیل کی طرح سیّال ہوتا ہے اس کے لگانے سے کوئی پرت نہیں جمتی، ایسے خضاب کا لگانا بلاشبہ درست ہے اس حالت میں وضو اورغسل بھی صحیح ہوتا ہے، دوسرا خضاب وہ ہوتا ہے جو گاڑھا ہوتا ہے اس کے لگانے سے پرت جم جاتی ہے ، اسے لگانا تو درست ہے لیکن اسے چھٹائے بغیر وضو اور غسل صحیح نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند