• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 51552

    عنوان: والدین کے کہنے پر طلاق دے سکتاہے یا نہیں؟

    سوال: والدین کے کہنے پر طلاق دے سکتاہے یا نہیں؟ اگر نہیں دے سکتاہے حضرت عمر رضی اللہ عنہ اپنے بیٹے سے سخت نارض تھے ، طلاق نہ دینے پر ؟ کسی خاندان کے لوگ مل کر آپس میں مل کر ایک کمیٹی بناتاہے جس میں ہر وہ فرد ممبر بنتاہے جو شادی شدہ ہو اور ہر ماہ وہ خاص رقم سب سے جمع کرتاہے جو انہی ممبر کے گھر کسی کی فوت ہونے پر تین دن کا کھانا اسی سے پکاتاہے ، ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 51552

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 536-536/M=5/1435-U (۱) والدین اگر بیٹے کو اس بات کا حکم کریں کہ بیوی کو طلاق دیدو اور ان کا امر کسی وجہ شرعی کی بنا پر ہو اور طلاق دینے میں کوئی محظور شرعی بھی لازم نہ آتا ہو تو بیٹے پر لازم ہے کہ والدین کی اطاعت میں بیوی کو طلاق دیدے اور اگر بیوی بے قصور ہے اور بیٹا اپنی بیوی سے بے پناہ محبت کی بنا پر علیحدہ نہ کرسکتا ہو تو اس صورت میں تعمیل حکم واجب نہیں، یعنی اگر بیٹا اپنی بیوی کو طلاق نہ دے تو گنہ گار نہ ہوگا تاہم والدین کی فرماں برداری میں، طلاق دیدے تو بہتر ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اپنے بیٹے کی بیوی کو ناپسند کرتے تھے اس لیے بیٹے کو حکم دیا کہ بیوی کو طلاق دیدو مگر بیٹے کو اپنی بیوی سے بہت محبت تھی اس لیے اولاً طلاق نہیں دی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے والد کی بات مانو تب انھوں نے طلاق دیدی۔ (مستفاد فتاوی دارالعلوم دیوبند، جلد ۱۶) (۲) یہ طریقہ کار قباحتوں پر مشتمل ہے اس لیے درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند