• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 51479

    عنوان: اگر احتلام ہو تو غسل لازم ہوجاتا ہے لیکن کسی کے بتانے پر میں رات کو سورہٴ طارق پڑھ کر ستا ہوں تو احتلام نہیں ہوا، لیکن اب مسئلہ یہ ہے کہ پیشاب کے بعد منی بغیر شہوت کے نکل آتی ہے۔ کیا اس صورت میں بھی غسل لازم ہوجاتا ہے؟

    سوال: اگر احتلام ہو تو غسل لازم ہوجاتا ہے لیکن کسی کے بتانے پر میں رات کو سورہٴ طارق پڑھ کر ستا ہوں تو احتلام نہیں ہوا، لیکن اب مسئلہ یہ ہے کہ پیشاب کے بعد منی بغیر شہوت کے نکل آتی ہے۔ کیا اس صورت میں بھی غسل لازم ہوجاتا ہے؟

    جواب نمبر: 51479

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 437-357/D=5/1435-U صورت مذکورہ میں غسل واجب نہیں ہوگا، کیونکہ پیشاب کے بعد بالعموم جو مادہ نکلتا ہے وہ ودی ہوتی ہے، اس سے غسل واجب نہیں ہوتا، خروج منی سے غسل واجب ہونے کے لیے منی کا شہوت کے ساتھ خارج ہونا ضروری ہے اور یہاں یہ بات نہیں پائی جارہی ہے۔ قال في الدر مع الرد: لا أي لا یفرض الغسل عند خروج مذي أو ودي بل الوضوء منہ (الدر مع الرد: ۱/۳۰۴، کتاب الطہارة، ط: زکریا دیوبند) وفرض الغسل عند خروج مني منفصل عن مقرہ بشہوة ․․․ وفي الخانیة: خرج المني بعد البول، وذکرہ منتشر لزمہ الغسل، قال في البحر: ومحلہ إن وجد الشہوة․ (الدر مع الرد: ۱/۲۹۵- ۲۹۷، کتاب الطہارة، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند