عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 49867
جواب نمبر: 4986701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1120-898/B=7/1435-U اگر وہ چیز ایسی ہے کہ پانی اس میں سرایت کرسکتا ہے تو غسل اور وضو دونوں صحیح ہیں،اگر ایسی چپکدار چیز ہے کہ اس کی وجہ دانت کے بیچ پانی پہنچ سکتا ہے اور نکالنے کی پوری کوشش کے باوجود بھی وہ چیز نہ نکلی تو تعذر اور غایت درجہ دشواری کی وجہ سے غسل صحیح ہوجائے گا۔ وہ حرج کی وجہ سے معاف ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
تیمم
کا مسئلہ بیمار کے بارے میں کہ تیمم بیمار کا کب تک چلے گا؟
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ مباشرت کرتا ہے تو کیا صبح کو اٹھتے وقت بنا غسل اور وضو کے وہ بسم اللہ یا کلمہ پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ کچھ لوگ وضو کرکے سو جاتے ہیں اور غسل دن میں کرتے ہیں ۔ کیا یہ عمل درست ہے؟
4368 مناظرمیں نے فتوی نمبر: 3343 اور 3424 پڑھا۔ اس میں ایک سوال کا جواب مختلف ہے۔ یعنی سوال نمبر: 3424 میں جب ناپاک کپڑے واشنگ مشین میں دھوئے جاتے ہیں تو یہ پاک ہوجاتے ہیں کیوں کہ یہ پاک پانی میں بار بار دھوئے جاتے ہیں۔ لیکن سوال نمبر:3343 میں یہ مذکور ہے کہ یہ تین مرتبہ دھونے اورتین مرتبہ نچوڑنے سے پاک ہوں گے۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کون سا جواب درست ہے؟
2216 مناظردورانِ نماز ریح کا تقاضا ہو اور ریح کو روک کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟ ریح روکنے سے 23سکنڈ کے بعد تقاضا ختم ہوجائے۔ کیا اس سے نماز پر اثر پڑتا ہے؟
5445 مناظرزیر ناف بالوں کو کہاں تک ٹا جائے؟ ذکر پر کچھ بال آگئے ہیں اور ان بالوں کا کاٹنا ایک خطرہ ہے؟ براہ کرم، اس سلسلے میں تفصیل سے جواب دیں۔
7560 مناظرکوئی آدمی اگر شراب پئے ہو تو اس کو غسل کرنا ضروری ہے یا نہیں؟ (2) اور پان پراگ، گٹکھا کھانا کیسا ہے؟
8524 مناظرمجھے پیشاب کی بیماری ہے۔ پیشاب کرنے کے بعد بھی تقریباً ایک گھنٹہ تک پیشاب کے قطرے آتے ہیں اور زیادہ دیر تک پیشاب روک نہیں سکتا ہوں ورنہ پیشاب کے چند قطرے آجاتے ہیں۔ اوریہ سب پیشاب کے قطرے میری لا علمی میں آتے ہیں جب تک شرمگاہ کو نہ دیکھوں مجھے پتہ نہیں چلتا ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے نماز میں کافی پریشانی ہے۔ میں پیشاب کے بعد ایک کپڑا اپنے انڈر ویئر میں رکھتا ہوں تاکہ پیشاب کے قطرے اس میں جذب ہوجائیں اور نماز کے وقت وہ کپڑا اور انڈر ویئر اتار کر مسجد نمازپڑھنے چلا جاتاتھا لیکن کچھ دفعہ ایسا ہوا ہے کہ جماعت سے واپسی کے بعد اپنی شرمگاہ کو دیکھا تو پتہ چلا کہ پیشاب کے قطرے خارج ہوئے تھے اس وجہ سے کافی ذہنی اذیت ہوئی۔ نماز کے بارے میں شبہ رہا کہ ہوئی کہ نہیں کیوں کہ مجھے معلوم نہیں کہ پیشاب کے قطرے حالت نماز میں خارج ہوئے یا مسجد سے واپسی کے دوران، اور اگر نماز کے دوران خارج ہوئے تو پھر مسجد کی صف بھی ناپاک ہوئی ہوگی اس کے علاوہ شلوار کو بھی دھونا پڑا۔ ایک بات کی وضاحت کر دوں کہ مجھے اوقات نماز میں اتنا وقت ضرور مل جاتا ہے کہ جس میں نماز انفرادی طور پر پڑھ سکوں اس لیے شرعی طور پر معذور بھی نہیں ہوں۔ مجھے آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ اس صورت میں کیا یہ ممکن ہے کہ میں نماز انفرادی طور پر گھر میں پڑھ لوں اور پیشاب کی وجہ سے جو ذہنی اذیت ہوتی ہے اس سے بچ جاؤں؟ دوسرا سوال مجھے آپ سے غسل کے متعلق پوچھنا ہے اگر غسل کے فرائض کی ادائیگی کے دوران جسم کے کچھ حصے خشک ہوں اور پیشاب کے قطرے خارج ہونا شروع ہوجائیں یا دوسری صورت میں ہوا خارج ہوجائے توان دونوں صورتوں میں کیا دوبارہ سے غسل کے فرائض ادا کرنے ہوں گے یا صرف خشک جگہ پر پانی بہانے سے غسل ہوجائے گا؟ مجھے پیشاب کی بیماری کی وجہ سے سخت پریشانی ہے اور اللہ معاف کرے اس کی وجہ سے نمازیں بھی قضا ہوئی ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ آپ میری ذہنی پریشانی کو سمجھتے ہوئے میری رہنمائی فرمائیں گے۔
4078 مناظر