عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 4981
اگر کسی عورت کے بارے میں دل میں غلط خیال پیدا ہوجائے اور ساتھ میں منی نکل آئے، لیکن وہ منی آرام سے نکلے بیٹھے ہوئے یا چلتے ہوئے۔ وہ منی پانی کی طرح اور سفید ہو اس کے بارے میں لکھیں۔ کیا غسل کرنا ضروری ہوتا ہے؟
اگر کسی عورت کے بارے میں دل میں غلط خیال پیدا ہوجائے اور ساتھ میں منی نکل آئے، لیکن وہ منی آرام سے نکلے بیٹھے ہوئے یا چلتے ہوئے۔ وہ منی پانی کی طرح اور سفید ہو اس کے بارے میں لکھیں۔ کیا غسل کرنا ضروری ہوتا ہے؟
جواب نمبر: 4981
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 525=570/ ل
اگر اس تصور اورخیال سے شہوت پیدا ہوئی ہو اورعضو میں انتشار ہوا ہو اس کے بعد اگر منی کا خروج ہو تو غسل واجب ہوگا اور اگر مذی کا خروج ہوا تو غسل واجب نہ ہوگا وضو کرلینا کافی ہے۔ مذی اس پتلی رطوبت کو کہا جاتا ہے جو شہوت کے وقت خارج ہوتی ہے اس کی رنگت سفید ہوتی ہے اس میں اور منی میں فرق یہ ہے کہ (۱) مذی کے خروج کے وقت کوئی شہوت یا لذت حاصل نہیں ہوتی منی میں حاصل ہوتی ہے۔ (۲) منی کا خروج قوت اورجست کے ساتھ ہوتا ہے اس کے بعد انتشار ختم ہوجاتا ہے، مذی میں یہ سب باتیں نہیں ہوتیں۔ علاوہ ازیں منی کی رنگت زیادہ صاف ہوتی ہے اور کچے چھوارے کی سی بو اس میں ہوتی ہے۔ یہ تو دونوں میں فرق ہوا ۔ اب آدمی خود ہی فیصلہ کرسکتا ہے اور اگر شبہ ہوجائے تو غسل کرلینا ہی احوط و بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند