عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 4951
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام ، آج کل الیکشن کے موقع پر ووٹنگ کے وقت ناخن پر ایک روشنائی سی چیز لگائی جاتی ہے جو کئی روز تک باقی رہتی ہے، کیا وہ ناخن تک پانی پہونچنے سے مانع ہے؟ اگر مانع ہے تو غسل صحیح ہوگا یا نہیں؟
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام ، آج کل الیکشن کے موقع پر ووٹنگ کے وقت ناخن پر ایک روشنائی سی چیز لگائی جاتی ہے جو کئی روز تک باقی رہتی ہے، کیا وہ ناخن تک پانی پہونچنے سے مانع ہے؟ اگر مانع ہے تو غسل صحیح ہوگا یا نہیں؟
جواب نمبر: 495130-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 837=968/ب
مانع نہیں ہے لہذا وضو اور غسل سب درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مجھے جریان کی بیماری ہے۔ جب میں بڑے استنجاء (پائخانہ) کے لیے جاتا ہوں تو منی نکل جاتی ہے (احتلام ہوجاتا ہے)۔ کیامجھے ہر بار غسل لینے کی ضرورت ہے؟ علاج چل رہا ہے لیکن تب تک کیا کروں؟
5620 مناظرکیا فرماتے ہیں علمائے شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: ہم جس مکان میں رہتے ہیں اس میں ایک پانی کی ٹنکی ہے۔ سرکاری پانی کا کنکشن باتھ روم میں ہے۔ کچھ لوگ ٹنکی میں پانی بھر جانے کے بعد پائپ باتھ روم میں زمین پر ڈال دیتے ہیں۔ اب ظاہر ہے باتھ روم میں لوگ نہاتے ہیں کپڑے دھوتے ہیں، عام طور پر وہ پانی ناپاک ہوجاتا ہے اور وہی پانی تھوڑاپائپمیں بھی چلا جاتا ہے، پھر اسی پائپ کو ٹنکی میں پانی بھرنے کے لیے لگادیتے ہیں۔ اب اس ٹنکی کے پانی کا کیا حکم ہے؟ میں نے دارالعلوم کی ویب سائٹ پر مسائل طہارت میں پڑھا:و اذا کان الحوض صغیرایدخل فیہ الماء من جانب و یخرج من جانب یجوز الوضوء بہ من جمیع جوانبہ و علیہ الفتوی) ۔ بالکل یہی صورت ہماری ٹنکی کی ہے۔ مگر یہ معلوم کرنا ہے کہ یہ حکم ہر ٹنکی پر لگائیں گے یا صرف اس ٹنکی میں لگائیں گے جس میں تسلسل کے ساتھ ایک نل سے پانی آتا ہو اور دوسرے نل سے پانی کا خروج ہو اوردخول اور خروج کا زمانہ ایک ہو۔ اوپر دیے گئے حوالہ سے یہی ظاہر ہوتا ہے۔ مگر ہمارے پاس جو ٹنکی ہے پہلے اس میں پانی بھرتے ہیں بعد میں حسب ضرورت پانی استعمال کرتے ہیں اور ٹنکی کی نوعیت یہ ہے کہ ٹنکی مکمل بند ہے، اوپر کی جانب تھوڑا ساسوراخ ہے جس میں پائپ سے پانی بھرتے ہیں اور نیچے کے حصہ میں ٹوٹی لگی ہوئی ہے۔ یہ ٹوٹی ٹنکی کے ساتھ سے کچھ اوپر ہے پانی ختم ہونے کے بعد بھی نچلی سطح میں پانی ہمیشہ موجود رہتاہے ۔اس کے بارے میں وضاحت فرمائیں۔ تفصیل کے لیے معافی چاہتا ہوں۔
2630 مناظراگر
دن میں ایک یا دو بار نماز میں پیشاب کے قطرے نکل جاتے ہیں، اگرنماز کے وقت پلاسٹک
کا کور پیشاب کی جگہ رکھ لیں تو کیا ایسا کرسکتے ہیں؟ (۲)اکثر جمعہ کی نمازکا وقت
زیادہ ہوتاہے اس وقت کیا کریں؟ (۳)اگر
پلاسٹک کور میں پیشاب کے قطرے نکل جائیں اور نہ کپڑے کو لگیں نہ جسم پر لگیں تو اس
سے وضو کا کیا حکم ہے؟ (۴)پھر
اگر وضو کرنا ہو تو کیا پھر استنجاء کرکے وضو کرنا ہے یا ویسے ہی کرسکتے ہیں؟ اور
جمعہ کی نماز میں پیشاب نکل گیا تو اتنا وقت نہیں رہتا کہ استنجاء کر کے وضو کریں
، تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟
کیا غسل کرنے کے بعد نماز پڑھنے کی اجازت ہے یا ہمیں نماز پڑھنے کے لیے وضو کرنا ہوگا؟
3994 مناظرمیرا سوال احتلام کے بارے میں ہے۔ کیا جنابت کی حالت میں کوئی شخص بازار اور دوسری جگہوں پر جاسکتا ہے، اور تھوڑی دیر کے بعد غسل کرے؟ اور اگر پسینہ نہ آئے تو کیا وہی کپڑا پہن سکتا ہے؟
5528 مناظرزخم سے خون بہا نہیں بلكہ ہاتھ لگنے سے اس پر خون لگ گیا ؟
5433 مناظر