• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 48933

    عنوان: taharat

    سوال: میرے کچھ سوالات ھیں۔براھ کرم میری رھنمای فرما دیں۔۱۔ زیر ناف بالوں کی حد کس جگہ تک ہے ؟کس کس جگہ سے بال کاٹنے ہیں؟ رانوں سے بال کاٹے جاتے ہیں یا نہیں؟ کیا رانوں سے بال نہ کاٹنے کی گنجایش ہے ؟(عزر کی وجہ سے ) بال کاٹنے سے اگر دانے بن جاتے ہوں؟۲۔ کیا بال کاٹنے کے لیے کریم استعمال کر سکتا ہوں؟بلیڈ سے دانے کٹ جاتے ہیں اور درد کا باعث بنتے ہیں۳۔ مفتی صاحب مجھ سے چوری کا گناہ سرزد ھو گیا تھا آج سے ۷ سال پہلے ۔ھمسایے کی دوکان کے سٹور کی چابی ھمارے گھر ھوتی تھی۔اس سٹور سے میں نے سامان)کباڑ( چرایا تھا۔ دوکان کا مالک شیعہ تھا۔وھ دوکان ابھی موجود ھے ۔جبکہ پیسوں کا مجھے انداذھ نہیں ھے کہ کتنے تھے جو چوری کا سامان بیچ کر حاصل ھوے تھے ۔ اس گناھ سے خلاصی کی کیا صورت ھے ؟؟

    جواب نمبر: 48933

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1630-1299/B=1/1435-U پیڑو کے بال، جنگاسوں کے بال، فوطوں اور دُبر کے اِرد گرد کے بالوں کا صاف کرنا سنت ہے، رانوں کے بال کو صاف نہ کریں۔ دانے اور پھنسی کی وجہ سے کاٹنا وہ الگ بات ہے۔ استرے سے، بلیڈ سے، سیفٹی ریزر سے، نتف یعنی اکھاڑکر اورنورہ یعنی بال صفا پاوٴڈر وغیرہ لگاکر ہرطرح سے صاف کرنے کی اجازت ہے۔ جو سامان کباڑ کا آپ نے چرایا ہے اس کی زیادہ سے زیادہ قیمت تصور کرکے تھوڑا تھوڑا کرکے بطورِ ہدیہ یا کسی بہانے سے دیدیں، آپ اسے چوری کا نہ بتائیں۔ آپ ان شاء اللہ بری الذمہ ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند