• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 48809

    عنوان: اگر کسی کو رات میں سوتے وقت خواب میں احتلام ہوجائے اور جب وہ بیدار ہو تو نماز کا وقت ہوچکا ہے اور اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ غسل کرے اور وہ فجر کی نماز جماعت سے پڑھنا چاہتاہے تو اس کو کیا کرنا چاہئے؟

    سوال: (۱) اگر کسی کو رات میں سوتے وقت خواب میں احتلام ہوجائے اور جب وہ بیدار ہو تو نماز کا وقت ہوچکا ہے اور اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ غسل کرے اور وہ فجر کی نماز جماعت سے پڑھنا چاہتاہے تو اس کو کیا کرنا چاہئے؟ (۲) اور میاں بیوی مباشرت کرلیں اور نماز کے وقت ان کی آنکھ کھلے توشوہر جماعت سے نماز پڑھنا چاہئے تو اب اس کو کیا کرنا چاہئے ؟

    جواب نمبر: 48809

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1528-1019/L=1/1435-U (۱) نماز پڑھنے کے لیے اولاً اس کو غسل کرنا ضروری ہوگا، غسل کرنے کے بعد اگر نماز کا وقت باقی ہے (گو جماعت ہوچکی ہے) اور وہ باجماعت نماز پڑھنا چاہتا ہے تو اگر کوئی مسجد ہو جس میں جماعت مل سکتی ہو تو وہاں جاکر نماز ادا کرلے ، اسی طرح وہ شخص گھر میں بیوی وغیرہ کے ساتھ جماعت کرسکتا ہے اور اگر کوئی شکل نہ بن سکے (یعنی کسی مسجد میں جماعت بھی نہ ملے اور نہ ہی گھر میں کسی کے ساتھ جماعت ہوسکتی ہو) تو بھی اگر اس کی نیت جماعت سے نماز ادا کرنے کی تھی اور وہ بمجبوری باجماعت نماز ادا نہ کرسکا تو بھی ان شاء اللہ اس کو جماعت کا ثواب مل جائے گا۔ (۲) اگر غسل کے بعد مسجد میں جماعت نہ مل سکے تو زوجین باہم جماعت کرسکتے ہیں اس کو جماعت کا ثواب مل جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند