عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 48526
جواب نمبر: 48526
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1362-1352/M=12/1434-U غسل کا مسنون ومستحب طریقہ یہ ہے کہ پہلے دونوں ہاتھ گٹے تک دھوئیں پھر مقام استنجا کو دھوئیں، چاہے نجاست لگی ہو یا نہ ہو، پھر پورے بدن پر اور کہیں نجاست اکر لگی ہو تو اس کو دھوئیں پھر وضو کریں، پھر تین مرتبہ سر پڑ پانی ڈالیں، پھر تین مرتبہ داہنے کندھے پر پھر تین بار بائیں کندھے پر پھر پورے بدن پر پانی ڈالیں اس طور پر کہ کوئی جگہ خشک نہ رہے، غسل اگر واجب ہے، جیسے مباشرت کے بعد تو اس کا مسنون طریقہ بھی وہی ہے جو اوپر مذکور ہوا البتہ غسل واجب میں تین چیزیں فرض ہیں: (۱) کل کرنا اس طرح کہ سارے منھ میں پانی پہنچ جائے۔ (۲) ناک میں پانی ڈالنا جہاں تک ناک کا نرم حصہ ہے۔ (۳) سارے بدن پر پانی پہنچانا۔ مزید مسائل وجزئیات کتب فقہ وفتاوی میں مذکور ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند