عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 48407
جواب نمبر: 48407
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 31-33/N=1/1435-U (۱) مرد کا عضو تناسل دیگر اعضاء کے مانند ہے، پس اگر اس پر کوئی نجاست نہ ہو تو وہ ناپاک نہیں، اس کو اگر ہاتھ سے چھولیا تو ہاتھ ناپاک نہ ہوگا۔ (۲) اگر عضو تناسل پر کوئی نجاست تھی اور وہ بیوی کے ہاتھ میں لگ گئی تو اس کا ہاتھ ناپاک ہوجائے گا اور اسے دھونا ضروری ہوگا، اس کے بغیر نماز نہ ہوگی، اگر وہ مقدار عفو سے زائد ہے۔ اور اگر عضو تناسل پر کوئی نجاست نہیں تھی یا بیوی کے ہاتھ میں کوئی ناپاکی نہیں لگی تو اس کا ہاتھ ناپاک نہ ہوگا۔ (۳) یہ فحش وگندا کام ہے، مسلمانوں گو اس سے بچنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند