• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 46703

    عنوان: اگر باتھ روم میں وضو کرنا پڑے تو پوری احتیاط سے وضو کریں کہ ناپاک چھینٹیں نہ پڑیں، اور بلاوجہ شک نہ کریں، اور نماز کسی حال میں قضا نہ کریں

    سوال: میں یہاں امریکہ کی ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ 1- یہاں باتھ روم میں پانی کا سسٹم نہیں ہوتا۔اپنی پوری کوشش ہوتی ہے کی اور پانی لے کے جاتے ہیں مگر فلش سب آٹو میٹک ہیں۔کبھی کبھی چھیتے آجاتے ہیں یا شک ہو جاتا ہے۔اور اگر نماز نا پڑہیں تو قضاہ ہو جاء ے گی تو کیا کریں۔ 2- اور جب وضو کرتے ہیں تو سنک میں پیر دھلنا منع ہے۔کبھی حھم پیر 1 یا2 منٹ کے باد موقع نکال کے دھلتے میں نا وضو کرلیتے ہیں اور پیر باہر جاکے پیپر تاول بھگاکے پوچھتے ہیں۔اور ہمارا وضو خشک ہو چکا ہوتا ہے۔یا کبی موزے پے مسح کرلیتے ہیں۔یا کچھ ساتھی ہیں جو جوتے پے مسح کرلیتے ہیں۔ہمارے لء ے صحیح کیا ہے ؟اور کیا کرنا چاہیے۔

    جواب نمبر: 46703

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1122-1127/M=10/1434 اگر باتھ روم میں وضو کرنا پڑے تو پوری احتیاط سے وضو کریں کہ ناپاک چھینٹیں نہ پڑیں، اور بلاوجہ شک نہ کریں، اور نماز کسی حال میں قضا نہ کریں، اگر کبھی کسی عذر یا مجبوری کی وجہ سے پیر تاخیر سے دھلنا پڑے اور اس سے قبل پہلا عضو خشک ہوجائے تب بھی وضو ہوجائے گا تاہم کوشش کریں کہ خشک ہونے سے پہلے پہلے دھولیں، مروجہ سوتی یا نائیلون کے موزے پر مسح جائز نہیں ہے، اس پر مسح کرنے سے وضو صحیح نہ ہوگا۔ بعض ساتھی کس طرح کے جوتے پر مسح کرتے ہیں؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند