• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 42463

    عنوان: تیمم كب كرسكتا ہے؟

    سوال: اگر کوئی شخص بیمار ہو اور پانی سے اسے نقصان ہوجائے تو اس حالت میں اگر رات میں اسے احتلام ہوجاتاہے اور وہ ایسے جنگل میں ہے جہاں پانی تلاش کرنے پر نہیں ملتاہے تو کیا اسے کیاتیمم کرنا ہوگا؟ اگر تیمم کرنا ہے تو اس حالت میں کیا ناپاکی کو صاف کرنا ضروری ہے؟ ناپاکی کو کس طرح صاف کرنا ہوگا اور کس چیز سے؟

    جواب نمبر: 42463

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 568-537/N=5/1434 (۱) اگر بیماری کی وجہ سے پانی کے مضر ہونے کا یقین یا ظن غالب ہو خواہ تجربہ کی بنا پر یا کسی مسلمان ماہر ڈاکٹر کے خبر دینے کی بنا پر یا پانی ایک میل یا اس سے زیادہ مسافت کی دوری پر ہے تو وضو اور غسل کے لیے تیمم کرسکتے ہیں، جائز ہے۔ (۲) اگر ناپاکی کو دور کرنے کے لیے بھی پانی میسر نہیں ہے تو کسی چیز سے پوچھ کر ناپاکی جہاں تک کم ہوسکتی ہو کم کردے اور پھر نماز پڑھ لے اور اگر ناپاکی کپڑے میں ہے تو اس کپڑے میں نماز پڑھنا جب جائز ہوگا کہ پانی یا کوئی اور مزیل نجاست چیز میسر نہ ہونے کے ساتھ بقدر ستر عورت کوئی پاک کپڑا بھی پاس موجو نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند