• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 40786

    عنوان: پیشاب کے قطروں سے متعلق سوال؟

    سوال: آپ سے سوال کرنا تھا کہ اگر کسی کو پیشاب کے قطرے کی بیماری ہو اور پیشاب، کرنے کے بعد آدھ گھنٹے تک قطرے آنے کا اندیشہ رہتا ہو اور محسوس بھی ہو جاتے ہوں ، تو کیا جماعت کے ساتھ نماز اس بیما ری کی حالت میں پڑھنا درست ہے؟ اور اسی طرح سے جس جگہ پر قطرہ گرا ہو وہاں پر پانی کے چھینٹے مارنے سے پاکی ہو جائے گی؟

    جواب نمبر: 40786

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1342-837/L=9/1433 ایسے قطرے والے مریض کو چاہیے کہ جب بالکلیہ قطرے کے آنے سے اطمینان ہوجائے اس وقت نماز ادا کرے، اگر آدھ گھنٹے تک قطرہ کے آنے کا اندیشہ رہتا ہے تو نماز سے آدھ گھنٹہ پہلے پیشاب کرلے تاکہ نماز باجماعت سکون سے پڑھ سکے، تاہم اگر ایسا شخص پہلے ہی شامل جماعت ہوجائے تو اس کی بھی گنجائش ہے، اگر ایسی صورت میں نماز کے اندر ہی قطرہ آجانے کا یقین ہوجائے تو نماز توڑدے اور اگر صرف شک ہو تو نماز نہ توڑے، بعد میں جاکر دیکھ لے اگر قطرہ کا خروج ہوچکا ہو تو نماز کا اعادہ کرلے، جس جگہ پر قطرہ لگا ہو وہاں پر صرف چھینٹے مارنے سے کپڑا پاک نہ ہوگا، بلکہ اس کی وجہ سے مزید کپڑا ناپاک ہوجائے گا، اس جگہ کی پاکی کا طریقہ ہے کہ اس جگہ کو تین بار دھوکر ہرمرتبہ نچوڑدیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند