• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 39370

    عنوان: نجاست غلیظہ كتنی معاف ہے؟

    سوال: نجاست غلیظہ کتنی معاف ہے ؟میں نے سنا ہے ۱ سکّہ کے برابر ۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر کسی کو پیشاب کے قطرہ گرنے کی شکایت ہو خواہ کم ہو یا زیادہ اور اسکا ۱ سکّہ کے برابر قطرہ گر کر ہو گیا تو کیا وہ اس قطرہ کے ساتھ وضو کر کے نماز پڑھ سکتا ہے یا نہیں اسی طرح مذی کو دھوے بغیر؟ اسی طرح اگر خون کے چھینٹ پڑ گئے یا خون بہا اور اس کی مجموعی تعداد ۱ سکّہ کے برابر ہو گئی تو کیا اسکو دھوئے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ اڑنے والے پرندے کے بیٹ نجاست غلیظہ ہے یا خفیفہ؟نیز مرغا مرغی کی بیٹ غلیظہ ہے یا خفیفہ؟ گائے بھینس بکرا دنبہ حلال جانور کے پیشاب و پاخانہ غلیظہ ہے یا خفیفہ؟ خفیفہ کتنا معاف ہے؟ جسکو دھوئے بغیر نماز ادا کی جا سکتی ہو ؟

    جواب نمبر: 39370

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1276-234/B=7/1433 پیشاب، خون، مذی، مرغی کی بیٹ اگر ایک روپیہ کے سکہ کے برابر کپڑے یا بدن میں لگ گئی تو نماز ہوجائے گی، اتنی مقدار یا اس سے کم معاف ہے اور اگر ایک سکہ سے زیادہ لگ گئی تو اس کا دھونا واجب ہے، دھوئے بغیر نماز نہ ہوگی، اڑنے والے پرندوں میں چیل، گدھ وغیرہ کی بیٹ کا بھی یہی حکم ہے، یہ نجاست غلیظہ ہے، گائے، بھینس، بکرے، دنبے حلال جانوروں کا پیشاب نجاست خفیفہ ہے، بدن کے اعضاء میں کسی عضو کے چوتھائی حصے میں لگ جائے یا کپڑے کی آستین یا پائینچے یا دامن یا کلی کے چوتھائی حصہ میں لگ جائے تو معاف ہے، دھوئے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں، اس سے زیادہ لگ گئی تو دھوئے بغیر نماز نہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند