عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 39184
جواب نمبر: 3918401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1177-987/B=6/1433 اگر وہ چپکدار اور دَلدار ہے اور جسم یا کپڑے پر لگنے کے بعد تہ دار جم گیا ہے اور پانی اندر نہیں جارہا ہے تو اسے کسی چیز سے چھٹاکر وضو اور غسل درست ہوگا، اور اگر وہ جسم سے نہیں چھوٹا تہ جمی رہی تو پھی وضو اور غسل صحیح نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں سعودی عرب میں رہتاہوں، یہاں پر اکثر لوگ مسح علی الجراب (موزے پر مسح) کے قائل ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں حنفی مسللک پر عمل کرتاہوں کیا میرے لیے اس بات کی اجازت ہے کہ میں بھی مسح کرکے نماز ادا کرلوں، کیوں کہ جولوگ مسح کرتے ہیں وہ بھی ایک قرآن و حدیث کو مانتے ہیں اورحنفی حضرات بھی اسی قرآن و حدیث کو مانتے ہیں۔ پھر یہ کیسا انصاف ہے کہ دوسرے مسلک والے آسانی کو اختیار کرکے فائدہ اٹھائیں اور حنفی حضرات مشقت پر عمل کریں۔ جب یہ بھی سچ ہے امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ اپنے انتقال سے تین دن پہلے مسح علی الجراب کے قائل ہوگئے تھے۔
513 مناظروضو
بنانے کی وجہ سے میرے دونوں پیر کی انگلی سڑ گئی ہے تو کیا ایسا ہوسکتاہے کہ صبح
ایک بار وضو بنالوں پھر آفس میں جب دوبارہ وضو بنانا ہو تو موزے کے اوپر سے مسح
کرلوں اور موزوں کو نکال کر پورا پاؤں نہ دھوؤں؟