عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 38031
جواب نمبر: 3803101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 668-668/M=4/1433 ناف کے نیچے دائیں بائیں جو بال ہوں، نیز خصیتین پر جو بال ہوں اور ان کے نیچے کے بال اور دبر کے بال ان سب کو صاف کرنا چاہیے، العانة․․ ہي الشعر الذي فوق الذکر وحوالیہ ویستحب إزالة شعر الدبر إلخ (طحطاوي علی مراقي الفلاح)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر
دن میں ایک یا دو بار نماز میں پیشاب کے قطرے نکل جاتے ہیں، اگرنماز کے وقت پلاسٹک
کا کور پیشاب کی جگہ رکھ لیں تو کیا ایسا کرسکتے ہیں؟ (۲)اکثر جمعہ کی نمازکا وقت
زیادہ ہوتاہے اس وقت کیا کریں؟ (۳)اگر
پلاسٹک کور میں پیشاب کے قطرے نکل جائیں اور نہ کپڑے کو لگیں نہ جسم پر لگیں تو اس
سے وضو کا کیا حکم ہے؟ (۴)پھر
اگر وضو کرنا ہو تو کیا پھر استنجاء کرکے وضو کرنا ہے یا ویسے ہی کرسکتے ہیں؟ اور
جمعہ کی نماز میں پیشاب نکل گیا تو اتنا وقت نہیں رہتا کہ استنجاء کر کے وضو کریں
، تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟
مجھے رات کو احتلام کا احساس ہوا مگر جب کپڑوں کو دیکھا تو ان پر کسی قسم کا کوئی گیلا پن نہیں تھا۔ مگر جب میں نے واش روم میں جاکر پیشاب کیا تو میری منی پیشاب کے ساتھ باہر گر گئی۔ نہ پیشاب سے پہلے گری نہ بعد میں، بلکہ درمیان میں ایسا ہوا۔ کیا مجھ پر غسل فرض ہوگیا تھا یا نہیں؟ اس دن میں نے جو نمازیں پڑھیں کیا ان کی قضا واجب ہے؟
4049 مناظروضو میں کب انگلیوں کا خلال کرنا سنت ہے؟ کیوں کہ کفایت المفتی میں یہ مذکور ہے کہ ہاتھوں کو دھونے کے بعد انگلیوں کا خلال کرو۔ کچھ کتابوں میں یہ مذکور ہے کہ انگلیوں کا خلال سر کے مسح سے پہلے دونوں ہاتھوں کو(کہنیوں سمیت) دھونے سے پہلے کرو۔ اور کچھ کتابوں میں مذکور ہے کہ انگلیوں کا خلال سر کا مسح کرنے کے بعد کرو۔ انگلیوں کا خلال کرنا کب سنت ہے؟ (۲) وضو میں ناک میں پانی ڈالنے کا سنت طریقہ کیا ہے؟ برائے کرم صحیح احادیث سے حوالہ عنایت فرماویں۔
7853 مناظرمیں جب سے دبئی آیا ہوں ایک مسئلہ پر بڑا فکر مند ہوں۔وہ یہ کہ جب بھی ہمارے آفس میں نماز کا اہتمام ہوتاہے تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک بڑی تعداد عرب لوگوں کی وضو کرنے میں پیروں کا وضو نہیں کرتے ہیں، اور جوتے کے تسمے کھول کر موزے (جو عام موزے ہم پہنتے ہیں) ان کا مسح کرلیتے ہیں۔اور جب ہمیں چپلوں سمیت باتھ روم میں آتا دیکھتے ہیں تو ناراض ہوتے ہیں۔ اور یہی اسرار کرتے ہیں کہ دین میں آسانی ہے ، لہذا باتھ روم میں گندگی ہونے کے بجائے ہماری طرح پیروں کا مسح کرلیا کرو۔ اب سوال یہ ہے کہ کیاایسے امام کے پیچھے ہماری نماز ہوجائے گی، جس نے اس طرح پیروں کا مسح کررکھا ہو؟ کیوں کہ یہاں پرزیادہ تر عرب لوگ ہی پیش امام بننا ترجیح کرتے ہیں۔ چونکہایسے لوگوں کے پیچھے جماعت میں شامل ہونے سے میرا دل مطمئن نہیں ہوتا ہے، لہذا میں تو اپنی نماز خودایک کونہ میں الگ کھڑا ہوکر کے پڑھ لیتا ہوں۔ واللہ اعلم۔اس طرح کرنے سے کہیں مجھ سے کوئی گناہ تو نہیں ہورہا ہے؟
2873 مناظرکپڑے پر ناپاکی لگ جائے مثلا منی، پیشاب تو
کیا ایک بار دھوکر پہننے سے نماز ہوجائے گی؟