عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 37939
جواب نمبر: 3793901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 79-77/N=5/1433 قضائے حاجت کے وقت چہرہ یا پیٹھ قبلہ کی طرف کرنا مکروہ تحریمی ہے اس لیے آپ اپنے گھر کا استنجا خانہ اس طرح درست کرالیں کہ قضائے حاجت کے وقت چہرہ یا پیٹھ قبلہ کی طرف نہ ہو ”قال في الدر (مع الرد کتاب الطہارة، باب الأنجاس فصل الاستنجاء: ۱/۵۵۴): کما کرہ تحریما استقبال قبلة واستدبارہا لأجل غائط أو بول․․ ولو في بنیان لإطلاق النہي إھ“
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ادخال
فی الدبر سے غسل
هل يجوز للمرأة قراءة بسم الله الرحمن الرحيم في أيام الحيض؟
آنکھ میں ریشہ نماسفید مادہ پاک ہے یا ناپاک ؟ نیز وہ پانی جہاں لگے اس کا کیا حکم ہے؟
2038 مناظرگزشتہ چند دنوں سے مجھے بیٹھے بیٹھے قطرے آجاتے ہیں اور مجھے پتا بھی نہیں چلتا۔ اب اتنا تو مجھے پتا ہے کہ یہ جریان ہے اور اس کا علاج بھی میں نے شروع کردیا ہے۔ لیکن پریشانی یہ ہے کہ اب مجھے نماز پڑھنے کے لیے پریشانی ہونے لگی ہے۔ بار بار غسل کرنے میں مجھ سے سستی ہونے لگی ہے اور میں ابہام کا شکار ہوچکا ہوں۔ کیوں کہ کچھ مفتی حضرات کہتے ہیں کہ اگر قطرے گاڑھے ہوں تو غسل واجب ہے اور اگر گاڑھے نہ ہوں تو صرف وضوکرلینا چاہیے۔ کچھ کہتے ہیں کہ دونوں صورتوں میں وضو کرلیں تو کوئی حرج نہیں۔ جب کہ میں نے ایک کتاب میں خودجو پڑھا ہے ،اس میں یہ تھا کہ اگر قطرے ویسے ہی بلاوجہ آ جائیں تو غسل واجب نہیں ہے اوراگر کسی کی شہوت کے خیال سے آئیں تو غسل واجب ہے۔ ویسے تو ان دنوں میں روز صبح گھر سے غسل کرکے نکلتا ہوں، لیکن دن میں کام کے وقت مجھے ایسا ہوجاتا ہے او رمجھ سے نماز میں سستی ہوجاتی ہے۔ برائے مہربانی اس کا کوئی اچھا حل بتائیں۔
2899 مناظررانوں میں تری محسوس ہونے کا حکم
3504 مناظر