• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 37783

    عنوان: پاكی ناپاكی كے بارے میں؟

    سوال: حضرت میرا سوال آپ سے یہ ہے کہ میں نے پڑھا ہے کہ جس چیز کو نچوڑ نہ سکے اسکو پاک کرنے کا طریکا یہ ہے کہ اس پر پانی ڈالیں جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے تو پھر پانی ڈالیں اسی طرح تین بار کریں تو وہ پاک ہو جائے گی۔ اب سوال میرا یہ ہے کہ اکثر گلیوں میں باہر نکلتے ہیں یا جب نہاتے ہیں تو ہمارے چپل ناپاک ہو جاتے ہیں۔ اب کیا انھیں پاک کرنے کا یہی طریقہ ہے کہ پانی ڈالیں اور انتظار کریں جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے تو پھر سے پانی ڈالیں اور اس طرح تین بار کریں یا پھر نلکے کے نیچے رکھ لیں یا تین بار ایسے ہی پانی ڈال دیں اوٹپکنے اور رکنے کا انتظار نہ کریں؟یا پھر ایک ہی بار میں کافی زیادہ پانی ڈال کر دھو لیں؟ کونسا طریقہ ہے جس سے پاک بھی ہو جائے اور پانی ٹپکنے اور ٹپکنے کے بند ہونے کا انتظار بھی نہ کرنا پڑے؟

    جواب نمبر: 37783

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 661-112/D=4/1433 چپل جوتے میں اگر دلدار نجاست جیسے (گوبر وغیرہ) لگ کر سوکھ جائے تو زمین پر خوب گھس کر نجاست چھڑا ڈالنے سے پاک ہوجائے گا، ایسے ہی کھرچ ڈالنے سے بھی پاک ہوجاتا ہے اور اگر سوکھی نہ ہو تب بھی اگر اتنا رگڑ ڈالے اور گھس دیوے کہ نجاست کا نام ونشان باقی نہ رہے تو پاک ہوجائے گا۔ اور اگر پیشاب کی طرح کوئی نجاست (سیال) جوتے چپل میں لگ جائے تو بے دھوئے پاک نہیں ہوتا۔ اس کا طریقہ وہ ہے جو آپ نے لکھا کہ ایک مرتبہ دھوکر انتظار کریں پانی ٹپکنا بند ہوجائے تب دوسری مرتبہ دھوئیں، پھر اسی طرح تیسری مرتبہ دھوئیں، اور اگر ٹوٹی سے مسلسل پانی اتنی دیر تک بہایا گیا کہ نجاست کے زائل ہوجانے کا ظن غالب ہوگیا یا جتنا پانی تین مرتبہ دھونے میں ڈالا جاتالگاتار اس قدر پانی ایک مرتبہ میں ڈالدیا گیا تو بھی پاک ہوجانے کا حکم ہوگا۔ جیسا کہ فتاویٰ شامی اور احسن الفتاویٰ: ۲/۹۸ میں تفصیل موجود ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند