عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 36844
جواب نمبر: 36844
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 506=242-3/1433 غسل جنابت میں پورے بدن پر اس طور پر پانی بہانا کہ بدن کا کوئی حصہ خشک نہ رہے، فرض ہے، صرف سینے سے پیر تک بدن کو پانی سے صاف کردینے سے طہارت حاصل نہںں ہوئی، البتہ اگر ٹھنڈ زیادہ ہو اور پانی گرم کرنے کا بھی انتظام نہ ہو اور ٹھنڈے پانی سے غسل کرنے کی صورت میں ہلاکت یا مریض ہونے، یا مرض بڑھ جانے کا خطرہ ہو تو ایسی مجبوری کی صورت میں غسل کے بجائے تیمم کی اجازت ہے، لیکن نماز کو اس کے وقت سے قضا کردینا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند