• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 35088

    عنوان: میں نے سنا ہے کہ نوزائدہ بچہ کو ماں کے ساتھ جب اس کی مدت نفاس ختم ہوجائے، نہلانا چاہئے۔ میں یہ جاننا چاہوں گی کہ اس بارے میں اسلام کیا کہتاہے؟ کیایہ بات سچ ہے؟نوزائیدہ بچہ کو کیسے کس طرح سے غسل دیا جائے گا؟نیز واضح کریں کہ ایک عورت کو کس طرح سے غسل کرنا چاہئے؟ مطلب کیا اس کے بال پورے طورپر بھیگنے چاہئے یا پھر کیا طریقہ ہے؟

    سوال: میں نے سنا ہے کہ نوزائدہ بچہ کو ماں کے ساتھ جب اس کی مدت نفاس ختم ہوجائے، نہلانا چاہئے۔ میں یہ جاننا چاہوں گی کہ اس بارے میں اسلام کیا کہتاہے؟ کیایہ بات سچ ہے؟نوزائیدہ بچہ کو کیسے کس طرح سے غسل دیا جائے گا؟نیز واضح کریں کہ ایک عورت کو کس طرح سے غسل کرنا چاہئے؟ مطلب کیا اس کے بال پورے طورپر بھیگنے چاہئے یا پھر کیا طریقہ ہے؟

    جواب نمبر: 35088

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1720=1195-11/1432 نوزائیدہ بچہ کے غسل کے بارے میں ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ نوزائیدہ بچہ کو ماں کے ساتھ جب اس کی مدت نفاس ختم ہوجائے، نہلایا جائے، نوازائیدہ بچہ کے غسل کا الگ سے کوئی طریقہ نہیں ہے، بلکہ غسل کے عام طریقہ کے مطابق اس کو بھی غسل دیا جائے گا۔ (۲) سر کے بال اگر کھلے ہوئے ہوں جیسا کہ آج کل عام طور پر عورتیں رکھتی ہیں تو پورے بالوں کا تر کرنا غسل میں فرض ہوگا اس کے بغیر عورت پاک نہیں ہوگی۔ البتہ اگر عورت کے بال گندھے ہوئے ہوں اور وہ اپنی مینڈھیاں نہ کھولے اور پانی بالوں کی جڑوں تک پہنچالے تو غسل ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند