• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 35023

    عنوان: طهارت

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں: حضرت والا! بندہ کافی عرصہ سے ایک شدید پریشانی میں مبتلا ہے اور جسمانی اذیت کے ساتھ ساتھ ذہنی طور پر بہت تکلیف میں ہے۔ جناب عالی! میں استنجا کے متعلق پوچھنا چاہتا ہوں، میں جب پیشاب سے فارغ ہوتا ہوں تو پیشاب کی رطوبت آتی رہتی ہے اور اس رطوبت کا آنا کافی دیر تک رہتا ہے۔ اسی طرح سے جتنا سونتا جائے اتنی رطوبت آتی رہتی ہے، جبکہ انڈروئیر وغیرہ پہنتا ہوں اور اس میں ٹشوپیپر رکھ کر دیکھتا ہوں تو کچھ دیر بعد پیشاب کا قطرہ اس پر موجود رہتا ہے جبکہ کافی سارا وقت گزرنے کے بعد پھر خشک ہوجاتا ہے، لیکن یہ خشکی زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہتی اور انجانے میں قطرہ نکل جاتا ہے جس کا اندازہ اس وقت ہوتا ہے جب میں اپنے آپ کو چیک کرلوں۔اسی طرح پیشاب سے فراغت کے بعد جب نماز کے لیے وضو کرتا ہوں تو اس شدت کے مثانہ پر بوجھ رہتا ہے کہ جیسے کسی کو زور کا پیشاب آرہا ہو یعنی بالکل ایسا ہی لگتا ہے جیسے کسی بندے کو پیشاب آرہا ہو اور اس نے روکا ہوا ہو اور انتہائی پریشانی میں نماز پڑھتا ہوں، یہ حال ہر نماز میں رہتا ہے، نیز ہر وقت یہی ڈر لگا رہتا ہے کہ

    جواب نمبر: 35023

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2190=912-11/1432 آپ معذور شرعی تو ہیں نہیں، اس لیے آپ کو تو ہر نماز پاکی حاصل کرکے پاکی کی حالت میں ہی ادا کرنا ضروری ہے، اگر پیشاب کے بعد قطرات آتے رہتے ہیں تو ایسا کیا کریں کہ نماز کے لیے ایک لنگی یا پاجامہ پاک صاف رکھیں اور نماز سے پہلے پیشاب نہ کیا کریں، بلکہ شرم گاہ کو دھوکر پاک صاف لنگی پہن کر نماز اداء کرلیا کریں، اگر کسی وقت پریشانی کا احساس ہو تو نماز کو مختصر کرلیا کریں، چھوٹی چھوٹی سورتوں سے جلدی پڑھ کر فارغ ہوجایا کریں، اس کے بعد نماز والی لنگی بدل کر پیشاب وغیرہ کیا کریں، اور پیشاب کرنے کے بعد سونتنے کا عمل نہ کیا کریں اس طرح کرنے سے بیماریاں اور خاص طور پر وساوس کی کثرت پیدا ہوتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند