• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 33310

    عنوان: میں عورت کی ماہواری کے بارے میں جاننا چاہتی ہوں، میری عادت سات دن کی ہے، مگرمیں اکثر دیکھتی ہوں کہ یہ چھ دنوں میں ختم ہوجاتی ہے، لیکن مجھے اس بارے میں ہمیشہ شبہ رہتاہے کہ ماہواری ختم ہوئی یا نہیں؟اس صورت میں کیا کروں؟کیا نہالوں اور نما ز شروع کردوں؟ اور تلاوت کروں؟

    سوال: (۱) میں عورت کی ماہواری کے بارے میں جاننا چاہتی ہوں، میری عادت سات دن کی ہے، مگرمیں اکثر دیکھتی ہوں کہ یہ چھ دنوں میں ختم ہوجاتی ہے، لیکن مجھے اس بارے میں ہمیشہ شبہ رہتاہے کہ ماہواری ختم ہوئی یا نہیں؟اس صورت میں کیا کروں؟کیا نہالوں اور نما ز شروع کردوں؟ اور تلاوت کروں؟ (۲) منی ، مذی اور ودی کے بارے میںبتائیں، کیا عورت کو یہ تینوں ہوتاہے؟مہینہ میں کچھ دن میرے اندر سے رطوبت خارج ہوتی ہے، اس وقت میں دیکھتی ہوں کہ یہ رطوبت رات کے کپڑے میں بھی ہوتی ہے، تو کیا میں غسل کروں اگر یہ نظر آئے؟اور کبھی کبھار یہ رطوبت دن کو بھی ہوتی ہے ہارمونل چینج کی وجہ سے؟ (۳) اگر میں عارضی طورپر ماہواری کو روکنے کے لیے دوائی لوں اور مجھے کچھ صرف دھبے نظر آئے تو کیا یہ حیض شمار ہوگا یا میں نماز پڑھ سکتی ہوں؟

    جواب نمبر: 33310

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1174=981-8/1432 پہلے آپ کی عادت سات دن کی تھی، اب عادت بدل کر چھ دن کی ہوگئی، لہٰذا جب اکثر چھ دن میں ماہواری ختم ہوجاتی ہے، ایسی صورت میں نہاکر نماز تلاوت سب کچھ پڑھ سکتی ہیں۔ کوئی شبہ اور تردد کرنے کی ضرورت نہیں۔ (۲) دن میں جو رطوبت بلاکسی شہوت کے خارج ہوتی ہے، اس سے غسل واجب نہیں ہوتا ہے، صرف مقام نجاست کو دھوکر اور کپڑے کو دھوکر نماز پڑھ سکتی ہیں۔ اور اگر رات میں رطوبت سونے کی حالت میں نکلی اور صبح کو رطوبت کی تری یا اس کا اثر کپڑوں پر نظر آیا تو اس صورت میں غسل واجب ہوگا۔ (۳) اگر ایام حیض میں دھبے نظر آئے تو یہ بھی حیض میں ہی شمار ہوگا۔ اپنی عادت کے مطابق انتظار کرکے غسل کریں اور نماز پڑھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند