عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 30975
جواب نمبر: 3097501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 497=380-4/1432 حیض کے ایام کے دوران آنے والا خون حیض کا شمار ہوتا ہے، اگرچہ وہ تھوڑا ہو اس لیے صورت مسئولہ میں اس عورت کو غسل کے بعد جو ایک قطرہ خون آتا ہے وہ حیض ہی کا شمار ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں نے فتوی نمبر: 3343 اور 3424 پڑھا۔ اس میں ایک سوال کا جواب مختلف ہے۔ یعنی سوال نمبر: 3424 میں جب ناپاک کپڑے واشنگ مشین میں دھوئے جاتے ہیں تو یہ پاک ہوجاتے ہیں کیوں کہ یہ پاک پانی میں بار بار دھوئے جاتے ہیں۔ لیکن سوال نمبر:3343 میں یہ مذکور ہے کہ یہ تین مرتبہ دھونے اورتین مرتبہ نچوڑنے سے پاک ہوں گے۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کون سا جواب درست ہے؟
2358 مناظرمیرے
ایام میں خرابی چل رہی ہے۔ 20/اکتوبر2009کو نو دنوں تک یعنی 28/اکتوبر2009تک خون
شروع ہوا، اس کے گیارہ دن کے بعد یعنی 7/نومبر2009کو خون دوبارہ شروع ہوا اور اب
تک یعنی 15/نومبر 2009تک خون رکا نہیں ہے۔ عموماً حیض کا وقت نو سے دس دن تک رہتا
ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ حیض کا خون ہے یا استحاضہ کا؟ کیا مجھ کو نماز پڑھنا
چاہیے یا نہیں؟
اگر بالوں میں میل / روسی جم جائے تو غسل ہوگا یا نہیں؟
3384 مناظراگر ناپاک مٹی کی دھول کپڑے میں لگ جائے تو کیا حکم ہے؟
3092 مناظربار بار پاخانہ پیشاب نکل جایا کرتا ہے؟
3014 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ وضو کرنے کے بعد کیا میں بند کمرہ میں کپڑے بدل سکتاہوں اور نماز پڑھنے کے لیے جا سکتا ہوں؟ کیوں کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ وضو کرنے کے بعد اگر کپڑے بدلے جائیں تو وضو نہیں رہے گا؟اور نماز نہیں ہوگی؟ براہ کرم، بتائیں کہ کیا اس صورت حا ل میں وضو رہے گا یا نہیں؟ یا ایک مرتبہ پھر کپڑے بدلنے کے بعد وضوکرنا چاہئے؟
4463 مناظر