عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 29818
جواب نمبر: 2981831-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 250=169-3/1432
(۱) ایسے موبائل کو طہارت خانہ لیجانا مناسب نہیں۔
(۲) پڑھ سکتے ہیں۔
(۳) نماز ہوجائے گی البتہ بطور سستی کے ایسا کرنا مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ایک سوفٹ ویئر کمپنی میں کام کرتاہوں، وہاں وضو کرنے کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ میں وضو کاکچھ حصہ واش بیسن (ہاتھ منہ دھونے کا طشت) میں کرتا ہوں اور اس کے بعد ریسٹ روم میں جاتاہوں اور وہاں پاؤں دھوتاہوں۔پہلے ایک موزہ اتار کرایک پاؤں دھوتا ہوں اور ریسٹ روم میں پاؤں دھونے کی وجہ سے حفاظت اورصفائی کے پیش نظرپاؤں کو ٹیشوپیپر سے صاف کرتا ہوں۔ اوراس کے بعد دوسرا پاؤں دھوتا ہوں اور اس کوٹیشو پیپر سے صاف کرتا ہوں اورپھر اس کو پہنتاہوں۔ کچھ دوسرے دوست اس پریشانی کی وجہ سے نائلون کے موزوں پر مسح کیا کرتے ہیں۔ کیا اس کی اجازت ہے؟
2572 مناظرگزشتہ چند دنوں سے مجھے بیٹھے بیٹھے قطرے آجاتے ہیں اور مجھے پتا بھی نہیں چلتا۔ اب اتنا تو مجھے پتا ہے کہ یہ جریان ہے اور اس کا علاج بھی میں نے شروع کردیا ہے۔ لیکن پریشانی یہ ہے کہ اب مجھے نماز پڑھنے کے لیے پریشانی ہونے لگی ہے۔ بار بار غسل کرنے میں مجھ سے سستی ہونے لگی ہے اور میں ابہام کا شکار ہوچکا ہوں۔ کیوں کہ کچھ مفتی حضرات کہتے ہیں کہ اگر قطرے گاڑھے ہوں تو غسل واجب ہے اور اگر گاڑھے نہ ہوں تو صرف وضوکرلینا چاہیے۔ کچھ کہتے ہیں کہ دونوں صورتوں میں وضو کرلیں تو کوئی حرج نہیں۔ جب کہ میں نے ایک کتاب میں خودجو پڑھا ہے ،اس میں یہ تھا کہ اگر قطرے ویسے ہی بلاوجہ آ جائیں تو غسل واجب نہیں ہے اوراگر کسی کی شہوت کے خیال سے آئیں تو غسل واجب ہے۔ ویسے تو ان دنوں میں روز صبح گھر سے غسل کرکے نکلتا ہوں، لیکن دن میں کام کے وقت مجھے ایسا ہوجاتا ہے او رمجھ سے نماز میں سستی ہوجاتی ہے۔ برائے مہربانی اس کا کوئی اچھا حل بتائیں۔
2526 مناظرکیا
کپڑوں پر مذی لگ جائے، اور کوئی داغ نظر نہ آئے ،ایسے کپڑوں پر نماز ہوجاتی ہے؟