• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 29522

    عنوان: ماہ رمضان شروع ہونے سے کچھ ہی دیر پہلے بچہ پیدا ہو اور زچہ رمضان کا مہینہ کے بعد چالیس دن پورے کرتی ہے تو رمضان کے روزوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟چونکہ رمضان کے مہینہ میں اسے خون آرہا تھا۔ امید ہے کہ آپ میری بات سمجھ گئے ہوں گے۔ برا ہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: ماہ رمضان شروع ہونے سے کچھ ہی دیر پہلے بچہ پیدا ہو اور زچہ رمضان کا مہینہ کے بعد چالیس دن پورے کرتی ہے تو رمضان کے روزوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟چونکہ رمضان کے مہینہ میں اسے خون آرہا تھا۔ امید ہے کہ آپ میری بات سمجھ گئے ہوں گے۔ برا ہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 29522

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 270=270-3/1432

    بچہ کی پیدائش کے بعد عورت کو جو خون آتا ہے وہ نفاس کہلاتا ہے اور حیض ونفاس میں روزہ رکھنا ممنوع ہے، جب تک نفاس کا خون آتا رہے عورت روزہ نہ رکھے اور جب بند ہوجائے اور رمضان کے ایام باقی ہوں تو بقیہ دنوں کا روزہ رکھے اور جتنے روزے نفاس کی وجہ سے چھوٹ گئے ہیں، رمضان کے بعد ان کی قضاء کرلے، نفاس کی اکثر مدت چالیس دن ہے، لیکن اگر کسی کو چالیس دن سے پہلے مثلاً پچیس ہی دن میں بند ہوگیا اور ابھی رمضان کے کچھ دن باقی ہیں تو بقیہ دنوں کا روزہ رکھنا فرض ہے، خون بند ہوجانے کے باوجود بلاوجہ چالیس دن پورے کرنے کی رسم غلط ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند