• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 27651

    عنوان: (۱) اگر پاخانہ کی جگہ سے گندی رطوبت نکلے تو وہ نماز کیسے پڑھے گا، اوراس کپڑوں کا کیا حکم ہے جس پر یہ گندگی لگتی ہے؟

    سوال: (۱) اگر پاخانہ کی جگہ سے گندی رطوبت نکلے تو وہ نماز کیسے پڑھے گا، اوراس کپڑوں کا کیا حکم ہے جس پر یہ گندگی لگتی ہے؟

    جواب نمبر: 27651

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1843=533-1/1432

    پاخانے کی جگہ سے گندی رطوبت نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، لہٰذا وہ نجس مقام دھولے اور وضو کرکے نماز پڑھے: کل ما یخرج من السبیلین؛ فہو ناقض الوضوء ․ منہا: أي من نواقض الوضوء، ما یخرج من السبیلین․ اور وہ کپڑاکہ جس پر یہ گندگی لگی ہے تو دیکھا یہ جائے گا کہ اگر ایک درہم سے کم ہے، تب تو اس کا دھونا ضروری نہیں اور اگر ایک درہم یا ایک درہم سے زائد ہے تو اس کپڑے کا دھونا ضروری ہوگا، بغیر اس کے نماز صحیح نہیں ہوگی۔ یہ حکم اس صورت میں ہے جب کہ وہ معذورِ شرعی نہ ہو، یعنی نماز کے مکمل وقت میں اس کو اتنا وقت مل جاتا ہو، جس میں وہ مکمل طہارت کے ساتھ نماز ادا کرسکتا ہو اور اگر اس کی حالت ایسی نہیں؛ بلکہ مسلسل پاخانے کی جگہ سے رطوبت نکلتی رہتی ہے اور نماز کے پورے وقت میں اس کو اتنا وقت نہیں مل پاتا، جس میں وہ مکمل طہارت کے ساتھ نماز ادا کرسکے تو وہ شخص اسی حالت میں نماز ادا کرلے، معذورِ شرعی کی نماز اسی حالت میں درست ہوجاتی ہے۔
     نیز اگر یہ بیماری مستقل اس کے ساتھ لگی ہوئی ہے اور اس کے پاس اتنے کپڑے بھی نہیں کہ بار بار کپڑے بدلے اور نہ ہی اتنے وسائل ہیں تو اس صورت میں اس پر کپڑے بدلنا لازم نہیں ہے: وإن سال علی ثوبہ فوق الدرہم جاز لہ أن لا یغسلہ إن کان لو غسلہ تنجس قبل الفراغ منہا: أي الصلاة․ (درمختار: ۱/۳۰۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند