• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 25308

    عنوان: مجھے پیشاب کے قطروں کی بیمار ہے اور میں ہر نماز کے وقت کے لیے ایک چھوٹا سا روئی کا ٹکڑا اپنی شرم گاہ کے اندر رکھ دیتا ہوں جس سے قطرے باہر نہیں نکل سکتے، اس طرح میں نماز آسانی سے پڑھ لیتا ہوں کیا اس طرح نماز پڑھنا صحیح ہے اور کیا مجھے پانچوں نمازوں کے لیے نئی روئی کا ٹکڑا رکھنا چاہیے یا جب تک پیشاب نہ کرلوں اسی سے صرف وضو کرکے نماز پڑھ سکتا ہوں۔ جزاک اللہ خیر

    سوال: مجھے پیشاب کے قطروں کی بیمار ہے اور میں ہر نماز کے وقت کے لیے ایک چھوٹا سا روئی کا ٹکڑا اپنی شرم گاہ کے اندر رکھ دیتا ہوں جس سے قطرے باہر نہیں نکل سکتے، اس طرح میں نماز آسانی سے پڑھ لیتا ہوں کیا اس طرح نماز پڑھنا صحیح ہے اور کیا مجھے پانچوں نمازوں کے لیے نئی روئی کا ٹکڑا رکھنا چاہیے یا جب تک پیشاب نہ کرلوں اسی سے صرف وضو کرکے نماز پڑھ سکتا ہوں۔ جزاک اللہ خیر

    جواب نمبر: 25308

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1480=434-10/1431

    روئی کا ٹکڑا شرم گاہ کے اندر رکھ کر نماز پڑھنا درست ہے، البتہ اگر پیشاب کا اثر روئی کے باہر والے حصہ پر ظاہر ہوجائے (بشرطیکہ وہ حصہ سوارخ سے باہر ہو) توایسی صورت میں نماز فاسد ہوجائے گی، جب تک روئی ناپاک نہ ہوجائے یعنی اس کا ظاہر بھی پیشاب سے تر نہ ہوجائے اس وقت تک آپ جتنی نماز ادا کرنا چاہیں، اس حالت میں ادا کرسکتے ہیں، ہرنماز کے لیے روئی کا ٹکڑا بدلنا ضروری نہیں، اگر بدل لیا جائے تو بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند