• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 25017

    عنوان: میراجہاں تک اندازہ ہے کہ سرکا مسح کرنے کا مطلب سر پر صرف گیلے ہاتھوں سے پانی کو پہنچانا یا صرف سر پر ہاتھ پھیرنا تین چوتھائی بالوں تک ، میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا میرا یہ اندازہ صحیح یا ہے نہیں؟اگر ہے توکیا پھرہم جیل (جو بالوں کو صحیح بیٹھانے کے لیے لگاتے ہیں جو کہ تیل کی مانند ہوتاہے ) لگا کر وضو کرسکتے ہیں یا نہیں؟براہ کرم، تفصیل سے جواب دیں۔ 

    سوال: میراجہاں تک اندازہ ہے کہ سرکا مسح کرنے کا مطلب سر پر صرف گیلے ہاتھوں سے پانی کو پہنچانا یا صرف سر پر ہاتھ پھیرنا تین چوتھائی بالوں تک ، میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا میرا یہ اندازہ صحیح یا ہے نہیں؟اگر ہے توکیا پھرہم جیل (جو بالوں کو صحیح بیٹھانے کے لیے لگاتے ہیں جو کہ تیل کی مانند ہوتاہے ) لگا کر وضو کرسکتے ہیں یا نہیں؟براہ کرم، تفصیل سے جواب دیں۔ 

    جواب نمبر: 25017

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1371=1371-9/1431

    یہ صحیح ہے کہ مسح گیلے ہاتھوں کو پھیرنے کا نام ہے، کما فی حاشیة ابن عابدین: المسح لغةً؛ إمرار الید علی الشيء․ وعرفًا؛ إصابة الماء العضو․ لیکن صرف ایک چوتھائی سر کا مسح فرض ہے، ہاں پورے سر کا مسح فرض ہے، ہاں پورے سر کا مسح مسنون ومستحب ہے۔ جیل لگاکر وضو کرنے میں مضایقہ نہیں، بشرطیکہ وہ ذی جرم یعنی پانی پہنچنے سے مانع کوئی چیز نہ ہو اور ناپاک نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند