Q. میرا سوال فتوی آئی ڈی 18932سے متعلق ہے۔ میں بہت بڑی مشکل میں پھنس گیا ہوں۔ آپ نے کہا ہے کہ سو کر اٹھنے پر ذکر پر رطوبت نکلی ہوئی دیکھنے پر غسل واجب ہے۔ ایسی صورت میں ان نمازوں کا کیا ہوگا جو میں کئی سالوں سے پڑھ رہا ہوں۔ ایک بات میں بتاتا ہوں کہ مجھے اس کا یقین ہوتا ہے کہ وہ منی نہیں ہے، کیوں کہ منی کی خاصیت اس رطوبت میں نہیں پائی جاتی۔ بعض مرتبہ اٹھنے کے بعد ذکر کو دبانے سے رطوبت باہر نکلتی ہے اور کبھی سو کر اٹھنے کے بعد چلنے سے، اس صورت میں کیا حکم ہے؟ کبھی سفر میں بھی ہوتا ہوں، ایسی صورت میں غسل کا کیا کروں؟ بیداری کی حالت میں شہوت کے غلبہ سے جو مذی نکلے کیا اس سے بھی غسل واجب ہوجاتا ہے؟ ایک اور سوال کہ کیا نماز میں غیر اختیاری شہوت کے غلبہ سے نماز پر کوئی فرق پڑتا ہے؟