عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 22582
جواب نمبر: 22582
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):879=879-6/1431
اذان کے وقت استنجاء وغیرہ کے لیے جاسکتے ہیں بالخصوص جب کہ تقاضا شدید ہو، البتہ بہتر یہ ہے کہ اذان کے وقت نہ جائیں اور خاموش ہوکر اذان سنیں اور اس کا جواب دیں کیوں کہ اذان درحقیقت نداء الٰہی ہے، اسکا ادب واحترام یہ ہے کہ آدمی جس کام میں مشغول ہے، یا جس کام کو کرنا چاہتا ہے اس کو موقوف کردے او راذان سن کر جواب دے، مغرب کی اذان کے بعد جماعت کھڑی ہونے میں وقفہ چونکہ بہت کم رہتا ہے، اس لیے مغرب سے پہلے ہی استنجاء وغیر سے فارغ ہوجانا چاہیے تاکہ جماعت فوت نہ ہو، لیکن اگر کسی کو عین اسی وقت استنجاء وغیرہ کی شدید ضرورت محسوس ہو تو وہ جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند