• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 20711

    عنوان:

    زیادہ پر جوش ہونے پر یا نظر غلط جگہ پڑنے پرکچھ پانی جیسا نکل آتاہے، اس صورت میں غسل کرنا ضروری ہے؟ (۲) وقعتا کبھی کبھار زیادہ پر جوش ہونے پردودھیاسیال قوت کے ساتھ نکل آتاہے اور کچھ دیر کے بعدانتشارختم ہوجاتاہے۔ (۳) پانی کے کلر والا کم گاڑھا ہوتاہے اور دودھیا والا بہت گاڑھا ہوتاہے۔  (۴) مذی اور منی میں کیا فرق ہے؟ (۵) پانی جیسے رنگ کے سیال اوردودھ جیسے رنگ کے سیال میں کیا فرق ہے؟

    سوال:

    زیادہ پر جوش ہونے پر یا نظر غلط جگہ پڑنے پرکچھ پانی جیسا نکل آتاہے، اس صورت میں غسل کرنا ضروری ہے؟ (۲) وقعتا کبھی کبھار زیادہ پر جوش ہونے پردودھیاسیال قوت کے ساتھ نکل آتاہے اور کچھ دیر کے بعدانتشارختم ہوجاتاہے۔ (۳) پانی کے کلر والا کم گاڑھا ہوتاہے اور دودھیا والا بہت گاڑھا ہوتاہے۔  (۴) مذی اور منی میں کیا فرق ہے؟ (۵) پانی جیسے رنگ کے سیال اوردودھ جیسے رنگ کے سیال میں کیا فرق ہے؟

    جواب نمبر: 20711

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 365=365-3/1431

     

    جوش جوانی یا غلط جگہ نگاہ پڑنے کے وقت بالکل شروع میں جو پانی نکلتا ہے جس کے نکلنے سے جوش زیادہ ہوجاتا ہے کم نہیں ہوتا اس کو مذی کہتے ہیں اورخوب مزہ آکر جب جی بھرجاتا ہے اس وقت جو نکلتا ہے اس کو منی کہتے ہیں، اور دونوں کی پہچان یہی ہے کہ منی نکلنے کے بعد جی بھرجاتا ہے، انتشار اورجوش ختم ہوجاتا ہے اور مذی نکلنے سے جوش کم نہیں ہوتا بلکہ زیادہ ہوجاتا ہے اور مذی پتلی ہوتی ہے اور منی گاڑھی ہوتی ہے، مذی سے غسل واجب نہیں ہوتا البتہ وضو ٹوٹ جاتا ہے اور منی نکلنے سے غسل واجب ہوجاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند