• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 19428

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ جب غسل فرض ہوتو کیا غسل سے پہلے وضو کرسکتے ہیں؟ یا جیسا میں نے سیکھا ہے بڑوں سے جو غسل کا طریقہ ہے کہ پہلے اپنی شرمگاہ کو صاف کرکے پھر کلی کرنا پھر ناک میں پانی اور پھر پورے بدن پر پانی ڈالنا کہ ایک بال بھی برابر جگہ خشک نہ رہے۔ لیکن ایک آدمی نے کہاکہ پہلے وضو کرنا چاہیے اور اس نے کچھ اور دعا بھی بتائیں کہ نہاتے وقت یہ دعا پڑھنی چاہیے۔ میں نے کہا کہ باتھ روم میں کوئی بھی دعا نہیں ہے۔ تو پھر وہ اپنی بات کو بدل کرکے کہتا ہے کہ اگر نہانے کے لیے پانی نہیں ہے تو تیمم بھی کرسکتے ہیں اور وضو بھی۔ دراصل وہ ہے بریلوی۔ اس نے جو اپنا طریقہ بتایا میں نے کہا تم ابھی تک ناپاک ہو کیوں کہ اس کو فرض کا پتہ نہیں اور ہر بات پر وہ فتوی دیتا ہے اپنے مولانا کا۔ اور ہاں یہ بریلوی جو ہوتے ہیں میں نے کہا اس کو تم لوگ مشرک ہو۔ کیا ایسا کہنا غلط ہے؟ اور اگر ناپاکی کی حالت میں پانی موجود نہ ہو تو کس طرح پاک ہوسکتے ہیں کیا تیمم یا وضو کرسکتے ہیں؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ جب غسل فرض ہوتو کیا غسل سے پہلے وضو کرسکتے ہیں؟ یا جیسا میں نے سیکھا ہے بڑوں سے جو غسل کا طریقہ ہے کہ پہلے اپنی شرمگاہ کو صاف کرکے پھر کلی کرنا پھر ناک میں پانی اور پھر پورے بدن پر پانی ڈالنا کہ ایک بال بھی برابر جگہ خشک نہ رہے۔ لیکن ایک آدمی نے کہاکہ پہلے وضو کرنا چاہیے اور اس نے کچھ اور دعا بھی بتائیں کہ نہاتے وقت یہ دعا پڑھنی چاہیے۔ میں نے کہا کہ باتھ روم میں کوئی بھی دعا نہیں ہے۔ تو پھر وہ اپنی بات کو بدل کرکے کہتا ہے کہ اگر نہانے کے لیے پانی نہیں ہے تو تیمم بھی کرسکتے ہیں اور وضو بھی۔ دراصل وہ ہے بریلوی۔ اس نے جو اپنا طریقہ بتایا میں نے کہا تم ابھی تک ناپاک ہو کیوں کہ اس کو فرض کا پتہ نہیں اور ہر بات پر وہ فتوی دیتا ہے اپنے مولانا کا۔ اور ہاں یہ بریلوی جو ہوتے ہیں میں نے کہا اس کو تم لوگ مشرک ہو۔ کیا ایسا کہنا غلط ہے؟ اور اگر ناپاکی کی حالت میں پانی موجود نہ ہو تو کس طرح پاک ہوسکتے ہیں کیا تیمم یا وضو کرسکتے ہیں؟ آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔

    جواب نمبر: 19428

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 264=212-3/1431

     

    کتابوں میں غسل کا جو طریقہ مذکور ہے، وہ یہ ہے کہ غسل کرنے والا اول دونوں ہاتھ گٹوں تک دھوئے پھر استنجا کرے اور بدن سے حقیقی نجاست دھوڈالے پھر وضو کرے، پھر تمام بدن کو تھوڑا پانی ڈال کر ہاتھ سے ملے، پھر سارے بدن پر تین مرتبہ پانی بہائے ، کلی کرے ناک میں پانی ڈالے، پتہ چلاے کہ غسل سے پہلے وضو کرنا درست اورمسنون ہے۔

    (۲) جی ہاں! بریلوی کو مشرک کہنا غلط ہے، ہمارے اکابر نے ان کو مشرک کہنے سے احتراز کیا ہے۔

    (۳) ناپاکی کی حالت میں اگر پانی موجود نہ ہو تو تیمم کرسکتے ہیں، وضو کرنا غسل کی طرف سے کفایت نہیں کرے گا، واضح رہے کہ پانی موجود نہ ہونے سے اس کا ایک میل دور ہونا مراد ہے، گھر میں پانی موجود نہ ہونا مراد نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند