عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 18457
دھات
کپڑے پر لگ جائے تو؟
جس
کو دھات کی بیماری ہے اور اس کو قطرہ سفید پانی کا کبھی کبھی آتا ہے اور وہ کپڑے
پر لگ جاتا ہے جو کہ ایک روپیہ سے بھی کم سائز میں ہے ،تو کیا وہ سوکھنے کے بعد اس
کو رگڑ کر ، جھاڑ کر اس کپڑے میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب نمبر: 1845701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 80=80-1/1431
گاڑھی منی رگڑکر صاف کردینے کے بعد کپڑا پاک ہوجاتا ہے، مگر آپ پتلی منی آج کل کی رگڑکر صاف کرنے کے بعد نماز نہیں پڑھ سکتے ہیں، لہٰذا آج کل دھونا ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ مباشرت کرتا ہے تو کیا صبح کو اٹھتے وقت بنا غسل اور وضو کے وہ بسم اللہ یا کلمہ پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ کچھ لوگ وضو کرکے سو جاتے ہیں اور غسل دن میں کرتے ہیں ۔ کیا یہ عمل درست ہے؟
1621 مناظرکیا فرماتے ہیں علمائے شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: ہم جس مکان میں رہتے ہیں اس میں ایک پانی کی ٹنکی ہے۔ سرکاری پانی کا کنکشن باتھ روم میں ہے۔ کچھ لوگ ٹنکی میں پانی بھر جانے کے بعد پائپ باتھ روم میں زمین پر ڈال دیتے ہیں۔ اب ظاہر ہے باتھ روم میں لوگ نہاتے ہیں کپڑے دھوتے ہیں، عام طور پر وہ پانی ناپاک ہوجاتا ہے اور وہی پانی تھوڑاپائپمیں بھی چلا جاتا ہے، پھر اسی پائپ کو ٹنکی میں پانی بھرنے کے لیے لگادیتے ہیں۔ اب اس ٹنکی کے پانی کا کیا حکم ہے؟ میں نے دارالعلوم کی ویب سائٹ پر مسائل طہارت میں پڑھا:و اذا کان الحوض صغیرایدخل فیہ الماء من جانب و یخرج من جانب یجوز الوضوء بہ من جمیع جوانبہ و علیہ الفتوی) ۔ بالکل یہی صورت ہماری ٹنکی کی ہے۔ مگر یہ معلوم کرنا ہے کہ یہ حکم ہر ٹنکی پر لگائیں گے یا صرف اس ٹنکی میں لگائیں گے جس میں تسلسل کے ساتھ ایک نل سے پانی آتا ہو اور دوسرے نل سے پانی کا خروج ہو اوردخول اور خروج کا زمانہ ایک ہو۔ اوپر دیے گئے حوالہ سے یہی ظاہر ہوتا ہے۔ مگر ہمارے پاس جو ٹنکی ہے پہلے اس میں پانی بھرتے ہیں بعد میں حسب ضرورت پانی استعمال کرتے ہیں اور ٹنکی کی نوعیت یہ ہے کہ ٹنکی مکمل بند ہے، اوپر کی جانب تھوڑا ساسوراخ ہے جس میں پائپ سے پانی بھرتے ہیں اور نیچے کے حصہ میں ٹوٹی لگی ہوئی ہے۔ یہ ٹوٹی ٹنکی کے ساتھ سے کچھ اوپر ہے پانی ختم ہونے کے بعد بھی نچلی سطح میں پانی ہمیشہ موجود رہتاہے ۔اس کے بارے میں وضاحت فرمائیں۔ تفصیل کے لیے معافی چاہتا ہوں۔
1308 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ اگر ایسا کوٹ جو خنزیر کے چمڑے کا بنا ہو اور کسی آدمی کو پتہ نہ ہو کہ یہ کس چیز سے بنا ہے اور اس سے ہاتھ لگا دے جیسے آج کل بازار میں چیزیں خریدتے وقت انسان چیزوں کوہاتھ لگا کر چیک کرتا ہے۔ اب اگر اس کو بعد میں پتہ چلے کہ جس کوٹ یا جو بھی چیز ہو اس نے خریدنے کے لیے چیک کیا تھا وہ خنزیر سے بنی ہوئی ہے تو اب اس آدمی کے بارے میں کیا مسئلہ ہے کہ اس کو اب نہانا پڑے گا ساتھ ہر وہ چیز دھونی پڑے گی جس جس کو اس نے چھوا ہے ذرا وضاحت سے بتائیے گا؟ دعاؤں میں یاد رکھیں۔
1258 مناظرمیں
پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے بارے میں پوچھنا چاہتاہوں۔ان دنوں پانی کے فقدان
کی وجہ سے حکومت قدرتی چیزوں کو محفوظ کرنے کے لیے فکر مندہے۔ اس مقصد کے لیے
استعمال شدہ پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے قابل بناتی ہے اور اس کو مختلف مقاصد
کے لیے استعمال کرتی ہے جیسے پودوں کو سیراب کرنے کے لیے، انڈسٹریل مشینوں کے
سامانوں کو دھونے کے لیے اور ٹرین وغیرہ کو دھونے کے لیے۔ ریسائیکلڈ واٹر(استعمال
شدہ پانی کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانا) کیا ہے؟ میں نے اس کے بارے میں اپنے ایک
دوست سے جو کہ ماحولیاتی انجینئر ہے معلوم کیا تو اس نے بتایا کہ نالے وغیرہ کا
پانی لیا جاتا ہے اس میں ننانوے فیصد سے زیادہ پانی ہوتا ہے اور ایک فیصد سے کم
سخت مادہ ہوتاہے۔ یہ کیمیکل کے ذریعہ سے اچھا کیا جاتا ہے، صاف کیا جاتا ہے اور
تمام گندگیوں اور تمام جراثیم سے پاک کیا جاتا ہے، تاکہ انڈسٹریل مقاصد کے لیے اور
ٹرین وغیرہ کو دھونے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ میرا دوست یہ بھی کہتا ہے........