• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 18321

    عنوان:

    پیشاب کا قطرہ آنا کا حکم؟

    سوال:

    جی میں پچھلے دو سال سے پیشاب کے قطروں کی پریشانی میں مبتلا ہوں مجھے یہ یقین ہوگیا ہے کہ میری تمام کوششوں کے باوجود قطرے آتے ہیں جس کی وجہ سے میری کئی نمازیں فوت ہوجاتی ہیں اور میں شدید ٹینشن میں جی رہا ہوں۔ نہ مجھ سے پڑھائی ہوتی ہے نہ کوئی کام۔ مہربانی کرکے مجھے اس کا علاج بتائیں۔ (۲)پیشاب کے قطر ے گرنے کے بعد میں باتھ روم جاکر کمر پر سے پانی ڈال کے پاکی حاصل کرتا ہوں مگر ہر بار ایسا کرنے سے ٹینشن اور بڑھتا ہے مہربانی کرکے مجھے یہ بتائیں کہ میں پاکی کیسے حاصل کروں؟ (۳)اور مجھے غسل کی نیت کیسے کرنا ہے، غسل کیسے کرنا ہے اس کا بھی طریقہ بتائیں؟ (۴)فرض غسل کب کرنا ہے اور واجب غسل کب کرنا ہے یہ بھی بتائیں ؟ان پریشانیوں کی وجہ سے میں مزید گناہوں میں مبتلا ہوتا جارہا ہوں، برائے کرم میری رہنمائی فرماویں۔

    جواب نمبر: 18321

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 49=49-1/1431

     

    پریشان ہونے کی ضرورت نہیں اور پیشاب کا قطرہ آنے کے بعد مکمل کمر سے پانی بہاکر دھونے کی حاجت نہیں، صرف موضع نجس کو دھولیں، یعنی پیشاب کا قطرہ بدن اور کپڑے کے جس حصے میں لگ جائے بس وہ حصہ صرف دھولینا کافی ہے، پیشاب کا قطرہ آنے سے غسل نہیں ٹوٹتا، صرف وضو ٹوٹتا ہے اور اکر آپ شرعی معذور ہیں پھر تو آپکے لیے حکم میں اور بھی تخفیف اور رعایت ہے اگر سونے کی حالت میں احتلام ہوجائے یا شہوت کے ساتھ انزال ہوجائے تو غسل فرض ہوجاتا ہے، غسل میں نیت ضروری نہیں ہے، غسل کا طریقہ اور مزید تفصیلات جاننے کے لیے ?تعلیم الاسلام? اور ?بہشتی زیور? وغیرہ کتب کامطالعہ کیجیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند