عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 176524
جواب نمبر: 17652401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:486-342/sd=6/1441
شک اور شبہ کا کوئی اعتبار نہیں ہے، جب تک خروج ریح کا ظن غالب نہ ہو، وضوء کے دوہرانے کا حکم نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا
کپڑوں پر مذی لگ جائے، اور کوئی داغ نظر نہ آئے ،ایسے کپڑوں پر نماز ہوجاتی ہے؟
میں استنجا کرنے کے بعد ٹیشو پیپر استعمال کرکے اچھی طرح تسلی کرتاہوں تاکہ کوئی قطرہ وغیرہ بعد میں نہ نکل آئے، اس کے لیے دھونے کے بعد کھڑا ہوکر اچھی طرح سے اندر رہ جانے والا کوئی قطرہ نکال لیتا ہوں۔ مجھے کوئی بیماری نہیں لیکن بس پیشاب کے بعد ایک دو قطرہ اندر رہ جاتا ہے جو کھڑے ہونے سے اور عضو پر مسام کرنے سے نکل آتے ہیں۔ تو کیا ٹیشوپیپر استعمال کرکے قطرہ نکالنے کے بعد بھی مجھے دوبارہ پانی سے دھونا چاہیے؟
2804 مناظرالحمد
للہ میری ایک مشت داڑھی ہے۔ یہ بہت زیادہ گھنی نہیں ہے لیکن پھر بھی چہرہ کی جلد
(داڑھی کے نیچے) آسانی سے دیکھی نہیں جاسکتی ہے۔وضو کرنے میں میں داڑھی کا خلال
کرتا رہا ہوں ، داڑھی کے نیچے اپنے چہرہ کی پوری جلد میں پانی پہنچانے کے بجائے ،
کیوں کہ اس بات کو یقینی بنانا مشکل ہے کہ یہ ہوچکاہے۔کیا معتدل گھنی داڑھی جس میں
جلد چھپی ہوئی ہے خلال کرنا درست ہے یا صرف بہت ہی گھنی داڑھی میں؟ اگر خلال کی
وجہ سے میرا وضو نہیں ہوتا تھا تو میں اپنی نمازوں کے بارے میں بہت زیادہ فکر
مندہوں جو کہ میں پڑھ چکا ہوں۔ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔
اگر دودھ پیتا بچہ کپڑے پر پیشاب کردے اورکپڑا بالکل گندہ ہوجائے تو کیا اسے دھوئے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں؟
12748 مناظرمیری بیوی کو طہارت وضو میں کافی پریشانی ہوتی ہے، بیت الخلاء کی سیٹ پر بیٹھ کر پیشاب کرتے وقت اسے محسوس ہوتاہے کہ اس کے کولہے اور سیٹ پر پیشاب کے چھینٹے پڑتے ہیں، پہلے وہ پانی سے اپنے جسم کو دھوتی ہے اور پھر صابن سے سیٹ کو دھوتی ہے، بعض دفعہ پانی سے بھی دھوتی ہے ، اس کے بعد غسل خانہ میں جاکر اپنے جسم کے نچلے حصے کو گرم اور ٹھندا پانی سے دھوتی ہے اور دوسری جگہ سے پانی لانے کے لیے دوسروں سے مدد لینی پڑتی ہے، جس میں مزید پندرہ منٹ لگ جاتے ہیں۔ (۲) جب وضو کرتی ہے تو اسے ایسامحسوس ہوتاہے کہ جیسے ریح خارج ہونے کوہے اورپھر وہ اس کے لیے انتظار کرتی ہے، کبھی ریح خارج ہوتی ہے اور کبھی نہیں،پھر جب وہ وضو کرنا شروع کرتی ہے تو ایسا محسوس ہوتاہے کہ کچھ ہونے والاہے، اس کے جسم میں حرکت ہوتی ہے، اور پھر وہ دوبارہ وضو کرتی ہے۔ اسے وضو کرتے وقت دھیان رکھنے میں دقت پیش آتی ہے، اکثر اوقات کسی کو دیکھنا پڑتاہے کہ اس نے صحیح طریقے سے وضو کیا یا نہیں، ورنہ اسے وضو کرنے کے بعد دوبارہ وضو کرنا پڑتاہے، وہ ایک لوٹے سے زیادہ پانی سے اپنے پیر کو دھوتی ہے یہ معلوم کرنے کے لیے کہ پیر دھل گئے کہ نہیں، مصلی پر جانے سے پہلے بھی وہ اپنے پیر کو دوبارہ دیکھتی ہے کہ پیر بھیگے ہوئے ہیں کہ نہیں۔ وہ چاہتی کہ کوئی دیکھے کہ میں نے پیردھویا ہے یانہیں اور اعضائے وضو بھیگے ہوئے ہیں کہ نہیں۔اس نے سناہے کہ اگر پیر قاعدے سے نہیں دھلتے ہیں تو پیرسے عذاب شروع ہوگا۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کیا یہ معذور ہوگی، چونکہ اسے گیس کی شکایت صرف اس وقت ہوتی ہے جب وہ نماز کے لیے وضو کرتی ہے اور نماز پوری ہونے تک پریشر بڑھتا رہتاہے، نماز کے بعد اور وضوسے پہلے اسے گیس کی شکایت نہیں رہتی ہے۔ نیز یہ بھی بتائیں کہ اسلام میں کم از کم کس درجہ تک طہارت ہونی چاہئے؟ اسے طہارت میں کافی وقت لگتاہے اوراور ہر بار ایساکرنے سے گھبراتی ہے، زیادہ وقت لگنے کی وجہ سے وہ آخری وقت میں نماز پڑھ پاتی ہے۔براہ کرم، اس سلسلے میں رہ نمائی فرمائیں۔
4551 مناظرجھكتے یا بیٹھتے وقت پیشاب كا قطرہ محسوس ہونا؟
3959 مناظرچھینٹیں پڑیں اور معلوم نہ ہو کہ پاک ہیں یا پاک
3325 مناظر