عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 175842
جواب نمبر: 175842
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:512-425/sn=6/1441
صورت مسئولہ میں آپ کو غسل تو نہ کرنا ہوگا ؛ لیکن آپ کو اس تکلف کی بھی ضرورت نہیں ہے، اگر آپ کو خروج ریح کا عارضہ مسلسل جاری رہے بایں طور کہ ایک نماز کا وقت اس حال میں گزرجائے کہ اتنا وقفہ بھی نہ ملے کہ وضو کرکے آپ نماز ادا کرسکیں تو آپ ”معذور“کے حکم میں ہیں ،یعنی وقت داخل ہونے پر صرف ایک مرتبہ وضو کرلینا کافی ہوگا، اس وضو سے وقت کے اندر آپ جتنی چاہیں نمازیں باجماعت یا انفراداً پڑھ سکتے ہیں ؛ ہاں اگر کوئی دوسرا ناقضِ وضو پایا جائے گاتو پھر دوبارہ وضو کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ معذور کے حکم میں داخل ہونے کے لیے تو مذکورہ بالا شرط ہے ؛ لیکن دوامِ عذر کے لیے یہ شرط نہیں ہے؛ بلکہ صرف اتنی بات کافی ہے کہ ہر نماز کے وقت ایک مرتبہ یہ عارضہ پایا جائے۔” معذور“ سے متعلق تفصیل بہشتی زیور وغیرہ میں د یکھ لیں ۔ اگر آپ مذکورہ بالا معنی کے مطابق ”معذور شرعی“ نہیں ہیں تو خروج ریح سے وضو ٹوٹ جائے گا؛ اس لیے آپ کوشش کرکے نماز کے لیے ایسے وقت کا انتخاب کریں کہ آپ کو یہ عارضہ کم رہتا ہو، اگر اس کی وجہ سے کبھی کبھار ترک جماعت کی بھی نوبت آئے تو بھی ان شاء اللہ شرعا آپ پر مؤاخذہ نہ ہوگا ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند