• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 173935

    عنوان: عورت اگر اپنی شرم گاہ میں بہ غرض استلذاذ انگلی ڈالے تو غسل کا حکم

    سوال: ایک عورت ہے ، اس کا شوہر تکلیف میں ہے، اور شوہر بیوی سے صحبت نہیں کرپا رہاہے، اس وجہ سے بیوی اپنے آگے کے حصے میں انگلی سے شہوت پوری کرنے کی کوشش کرتی ہے تو کیا اس پرغسل واجب ہوگا؟

    جواب نمبر: 173935

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:197-45T/sn=3/1441

    (الف) صورت مسئولہ میں اگر بیوی کو انزال ہوجاتا ہے تب تو بلاشبہ غسل واجب ہے، اگرانزال نہ ہو ؛ لیکن اس کے اندر شہوت پیدا ہوجائے تو بھی محتاط قول کے مطابق اس پر شرعا غسل واجب ہے۔

    (و) لاعند (إدخال إصبع ونحوہ) کذکر غیر آدمی وذکر خنثی ومیت وصبی لایشتہی وما یصنع من نحو خشب (فی الدبر أو القبل) علی المختار...(بلا إنزال) لقصورالشہوة أما بہ فیحال علیہ....(قولہ: علی المختار) قال فی التجنیس: رجل أدخل إصبعہ فی دبرہ وہو صائم اختلف فی وجوب الغسل والقضاء. والمختار أنہ لا یجب الغسل ولا القضاء؛ لأن الإصبع لیس آلة للجماع فصار بمنزلة الخشبة ذکرہ فی الصوم، وقید بالدبر؛ لأن المختار وجوب الغسل فی القبل إذا قصدت الاستمتاع ؛لأن الشہوة فیہن غالبة فیقام السبب مقام المسبب دون الدبر لعدمہا نوح أفندی... (قولہ: أما بہ) أی أما فعل ہذہ الأشیاء المصاحب للإنزال فیحال وجوب الغسل علی الإنزال. (الدرالمختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار)1/ 304،305،ط: زکریا) نیز دیکھیں: امداد الاحکام1/359،ط:کراچی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند