عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 172628
جواب نمبر: 17262801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1165-1035/M=12/1440
ایسی صورت میں استبراء واجب ہے یعنی پیشاب کا آخری قطرہ نکلنے تک انتظار کریں جب قطرہ نکلنے والا ہو تو استنجاء خانہ یا بیت الخلاء وغیرہ میں جاکر ٹشوپیپر سے قطرہ صاف کرلیں پھر پانی سے عضو کو دھولیں، اگر کپڑے یا بدن پر لگ جائے تو اس مقام کو بھی دھولیں، اگر پیشاب کے کافی دیر بعد قطرہ آتا ہے تو نماز سے آدھ ، پون گھنٹہ پہلے فارغ ہونے کی کوشش کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
حضرت
میرا سوال یہ ہے کہ بالغ ہونے کے بعد مجھے استنجاء کرنے کا ٹھیک طریقہ نہیں آتا
تھا یعنی صرف استنجاء کو پانی سے دھو لیتا تھا یعنی صرف استنجاء کے بعد جو پیشاب
کے تین یا چار قطرے آتے تھے اس کے بارے میں پتہ نہیں تھا اور میں سمجھتا تھا کہ یہ
پانی کے قطرے ہیں ۔ اسی طرح ایک بار مجھے احتلام ہوگیا تھا میں نے سمجھا کہ رات کو
جو استنجاء کیا تھا اس کا پانی کپڑوں میں لگ گیا ہے میں نے وضو کرکے باجماعت فجر
کی نمازپڑھ لی۔ حضرت میرا سوال یہ ہے کہ کیا مجھے ساری نمازیں دہرانی ہوں گیں؟ او
رکس نیت کے ساتھ ادا کرنی ہوں گیں؟ اوران کا اندازہ یعنی کتنی ایسی نمازیں ہیں
کیسے کرنا ہوگا؟ کچھ نمازیں میری تین سال پہلے کی بھی قضا رہ گئی ہیں تو میں نے
لکھ کر رکھی ہیں، ان کی ادائیگی کا طریقہ اور نیت بھی بتادیں؟
مجھے یہ پوچھنا ہے کہ بہت سے لوگوں کوپیشاب میں تکلیف ہوتی ہے جیسے کی جب پیشاب سے آتے ہیں تو اٹھنے یا بیٹھنے میں ایک یا دو قطرہ نکل جاتا ہے اس کا طب نبوی علیہ السلام میں کیا علاج ہے؟ اس کے علاوہ یہ کہ اہل حدیث فرقہ کے لوگ اس قسم کی تکلیف میں وضو کے بعد اوپر سے پانی ڈال دیتے ہیں او رکہتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی یہی طریقہ تھا۔ کیا یہ صحیح ہے؟
3077 مناظرمیں
مشترکہ فیملی میں رہتی ہوں جہاں رات کو غسل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کیوں کہ گھر میں
نہانے اور لباس تبدیل کرنے کی صرف ایک ہی جگہ ہے اور گھر میں سات لوگ رہتے ہیں جس
کی وجہ سے غسل کی ضرورت ہو تو ڈر لگتا ہے کہ کسی کی آنکھ نہ کھل جائے اور شرمندگی
اٹھانی پڑے۔ اس وجہ سے میری فجر کی نماز اکثر قضا ہوجاتی ہے۔ کیا میں اس صورت میں
غسل کے بجائے تیمم کرکے نماز پڑھ سکتی ہوں؟
کیا پیشاب کی تھیلی کے ساتھ نماز پڑھنا جائز ہے؟