• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 172565

    عنوان: ماركیٹ میں جو كلر ملتے ہیں وہ بالوں پر لگالیں تو وضو اور غسل درست ہوگا یا نہیں؟

    سوال: مجھے ایک مسئلہ معلوم کرنا ہے کہ کیا جو یہ آج کل مارکیٹ میں کلر ملتے ہیں، بالوں پر ان کو کرنے سے غسل اور نماز ہو جاتی ہے؟ کیوں کہ میں نے اپنے یہاں ایک مولانا سے معلوم کیا تھا تو انہوں نے مجھے یہ بتایا تھا کہ جو یہ کلر ہوتے ہیں یہ بالوں پہ ایک پرت بنا دیتے ہیں جس سے غسل کرتے وقت بال سوکھے رہ جاتے ہیں اور غسل نہیں ہو پاتا اور جب غسل ہی نہیں ہوا تو نماج تو ہو ہی نہیں سکتی بس اسی مسئلے کو میں آپ سے معلوم کرنا چاہتا ہو ں کہ قران اور حدیث کا کیا حکم ہے اس بارے میں؟

    جواب نمبر: 172565

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1232-1070/D=12/1440

    اگر کلر ایسا ہے کہ اس کے لگانے سے بالوں پر پرت بن جاتی ہے جس کی وجہ سے پانی بال تک سرایت نہیں کرتا تو اس کے لگانے سے نہ غسل ہوگا نہ وضو، پس ایسے غسل اور وضو سے نماز نہیں ہوگی؛ البتہ اگر کلر لگانے سے پرت نہ بنتی ہو صرف رنگ چڑھتا ہو تو غسل و وضو ہو جائے گا۔ ولا یضرّ بقاء أثر کلون و ریح فلا یکلّف في إزالتہ إلی ماء حارّ أو صابون ونحوہ ۔ (درمختار: ۱/۵۳۷، زکریا) ؛ البتہ وہ کلر کالے رنگ کا نہیں ہوناچاہئے اس لئے کہ کالے رنگ کا خضاب مرد و عورت کسی کے لئے جائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند